اسلام آباد۔9نومبر (اے پی پی):نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ اقبال نے امن، سیاسی برداشت اور بھائی چارے سے مزین پاکستان کا خواب دیکھا تھا، آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم اقبال کےاس تصور پاکستان کے حصول کیلئے دن رات محنت کریں گےجس کے تحت اقبال کے پاکستان میں ادارے مضبوط ، عوام باشعور اور معیشت اس قدر مستحکم ہو کہ پاکستان معاشی طور پر قرضوں کی زنجیروں سے آزاد ہو جائے، مجھے اپنی قوم، بالخصوص نوجوانوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اقبال کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔
شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یومِ پیدائش پر اپنے پیغام میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آج مجھ سمیت پوری قوم شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 146 واں یومِ پیدائش بڑی عقیدت و احترام سے منا رہی ہے، ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے نوجوانانِ برصغیر کو اپنے آبائواجداد کی لازوال قربانیوں، ا ن کی دنیا کے ہر شعبے میں گراں قدر خدمات، ان کی عظمت ، ترقی پسندیت اور ندرتِ فکر کی کھوئی ہوئی میراث سے روشناس کرایا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال نے امت کے نوجوانوں کو حوصلے، خود اعتمادی، بہادری اور درویشی کے باوصف شاہین سے تعبیر دی، اقبال نے پوری دنیا بالخصوص بر صغیر کے نوجوانوں کو مسلمانوں کے تابناک ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے علم و تحقیق، جدت اور انفرادی و معاشرتی ارتقاء کی منازل طے کرنے کی تلقین کی اور یوں دنیا کو تسخیر کرکے ستاروں پر کمند ڈالنے کا نیا جوش و ولولہ پیدا کیا۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ اقبال کے فلسفہِ خودی نے انسانیت کو دنیاوی قوتوں اور مادی چمک دمک سے مرعوب ہوئے بغیر اپنی ذات کے ادراک سے دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل کرنے کا ایک منفرد نسخہء کیمیا تجویز کیا، یہ اقبال کی تعلیمات کی ابدیت ہی ہے کہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا میں آج تک جدید جامعات میں بھی اقبال کے فلسفے اور کلام پر تحقیق اور تدریس کا عمل جاری و ساری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقبال نے جہاں دنیائے فلسفہ میں اپنا لوہا منوایا وہیں ان کی دینی خدمات بھی اپنا ایک منفرد مقام رکھتی ہیں، اقبال نے اسلام اور ہمارے اسلاف کی جدت پسندی کو مزید اجاگر کیا اور اسلامی تعلیمات کی دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگی کا پرچار کرنے کے ساتھ ساتھ تحقیق اور جستجو کے تسلسل اور ترویج پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں میں اپنے حقوق بالخصوص بنیادی حقِ آزادی کا جو شعور بیدار کیا ،اس کی بدولت برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں میں یکجہتی کا جذبہ پیدا ہوا اور وہ ایک قوم بن کر ابھرے، علامہ اقبال نے مسلمانوں کیلئے برِ صغیر میں علیحدہ آزاد اور خودمختار مسلم ریاست کا تصور پیش کیا جسے قائد اعظم اور مسلم لیگ کے دیگر رہنماؤں اور مسلمانوں نے محنت، لگن، قربانیوں، اور ملّی جذبے سے حقیقت کی شکل دی، بدقسمتی سے اقبال برصغیر کے مسلمانوں کیلئے آزاد ریاست کے اپنے تصورکے خواب کو حقیقت میں بدلنے سے پہلے ہی اپنےخالقِ حقیقی سے جا ملے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ آج یوم اقبال پر ہم سب کو اپنے آپ سے ضرور پوچھنا چاہئے کہ کیا ہم اقبال کے اس پاکستان کی حفاظت کر سکے ہیں جس کے حصول میں تحریکِ پاکستان میں شامل لوگوں نے دن رات محنت کی، لاکھوں قربانیاں دیں اور جس سے ہمارے آبائو اجداد کی امیدیں وابستہ تھیں؟انہوں نے کہا کہ اقبال نے امن، سیاسی برداشت اور بھائی چارے سے بنے پاکستان کا خواب دیکھا تھا۔ اقبال کے پاکستان کے نوجوان کو مثبت و ترقی پسند سوچ سے ملک و قوم کی خدمت اور ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔
اقبال کے اُس پاکستان میں ادارے مضبوط، عوام با شعور اور معیشت اس قدر مستحکم ہوں کہ پاکستان معاشی طور پر قرضوں کی زنجیروں سے آزاد ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم اقبال کے تصور کردہ پاکستان کے حصول کیلئے دن رات محنت کریں گے، مجھے اپنی قوم بالخصوص نوجوانوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اقبال کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔