اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ علماء و مشائخ، آئمہ و خطباء کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پر کوشش کر رہے ہیں، ملک بھر کا دورہ کر کے علماء و مشائخ سے خود مل کر ان کے مسائل کے حل کو یقینی بنائیں گے، مساجد و مدارس کی رجسٹریشن کے معاملات رمضان المبارک سے قبل حل کرنے کی کوشش کریں گے، اسلام آباد میں قتل ہونے والے مفتی اکرام اللہ اور ان کے ساتھیوں کے قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے، 8 مارچ کو سرگودہا ، 9 مارچ کو ملتان میں علماء، آئمہ و خطباء کے مسائل کے حل کیلئے انفرادی اور اجتماعی ملاقاتوں کا اہتمام کیا ہے، بلا تفریق تمام جماعتوں کے مسالک و مذاہب کے رہنمائوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اسلام آباد میں مختلف مکاتب فکر کے علماء ومشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر مولانا ذوالفقار، مولانا ابو بکر صابری، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا عبد الخالق، مولانا نعمان حاشر ، مولانا شہباز احمد، مفتی حفیظ الرحمن، مولانا نائب خان، مولانا الیاس مسلم، مولانا اشفاق پتافی، مولانا محمد شفیع قاسمی، علامہ طاہر الحسن، مولانا قاسم قاسمی اور دیگر علماء و مشائخ بھی موجود تھے۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح میں محراب و منبر کا بہت اہم کردار ہے، پاکستان کو مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست بنانے کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کی ضرورت ہے۔ آج ذاتی خواہشات اور غیر شرعی رسم و رواج کو اسلام سے منسوب کر دیا جاتا ہے۔ بچیوں کی تعلیم سے لے کر نابالغ اور کم شعور و عقل والی بچیوں کی شادی تک کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ طلاق و خلع کے کیسز میں مسلسل اضافہ معاشرے کیلئے فکر مندی کی بات ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس و مساجد اسلام اور مسلمانوں کی خدمت کر رہے ہیں، آئمہ، خطباء، علماء کے مسائل کے حل کیلئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے واضح ہدایات دے رکھی ہیں، بلا تفریق تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے رہنمائوں کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مختلف شہروں میں فرقہ وارانہ اختلافات کی وجہ سے مساجد سیل ہیں، تمام مکاتب فکر کے علماء سے عرض کریں گے کہ سیل مساجد کو کھولنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مفتی اکرام اور ان کے ساتھیوں کے قاتل کو، جو نامزد تھے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر داخلہ نے خود اس کیس کی نگرانی کی ہے اور اسلام آباد پولیس نے ملک کے سلامتی کے اداروں کے ساتھ مل کر ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔