اسلام آباد۔2مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی حقیقت پوری قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئی ہے، یوسف رضا گیلانی کا بیٹا علی حیدر گیلانی آئین کو پامال کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے اور اس نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے، اس کے خلاف آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، الیکشن کمیشن کو وڈیو کا نوٹس لیکر کارروائی کرنی چاہیے، تحریک انصاف کے جو ارکان پارٹی پالیسی کے خلاف بات کر رہے ہیں یا غلط کاموں میں ملوث ہیں ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی، اپوزیشن جو مرضی کر لے اس کو کچھ نہیں ملے گا، حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد سمیت تحریک انصاف کے تمام امیدوار سینیٹ انتخابات میں کامیاب ہوں گے۔
منگل کو یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی وڈیو منظر آنے کے بعد نجی ٹی وی چینل کو ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا ضمیر خریدنے کا طریقہ کوئی نیا نہیں ہے، یہ لوگ گزشتہ 30 سالوں سے یہی کھیل کھیلتے آئے ہیں، یوسف رضا گیلانی کو بیٹے کی وڈیو منظرعام پر آنے کے بعد پوری قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
اسد عمر نے کہا کہ ان لوگوں نے جمہوریت کے نام پر تماشا لگایا ہوا ہے، اصل میں یہ لوگ جمہوری نہیں بلکہ جمہوریت اور آئین کے دشمن ہیں، یہ پاکستان کے خطاوار لوگ ہیں اور 2023ءانتخابات میں عوام ان لوگوں کو دوبارہ مسترد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ علی حیدر گیلانی کی جو وڈیو سامنے آئی ہے اس میں وہ ووٹ نہیں مانگ رہا بلکہ ہمارے ارکان کو ووٹ ضائع کرنے کیلئے ترغیب دے رہا ہے، تحریک انصاف نے ووٹ ضرور مانگے ہیں اور اب بھی بار بار ارکان سے ووٹ مانگ رہے ہیں لیکن کبھی کسی کو ووٹ ضائع کرنے کیلئے نہیں کہا۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ہمارے ارکان ضمیر فروشی میں ملوث ہوئے تو ان کے خلاف ضرور ایکشن لیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان واحد لیڈر ہیں جنہوں نے گزشتہ سینیٹ انتخابات میں کرپشن میں ملوث ہونے پر اپنے ایم پی ایز کو فارغ کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ایک ایم پی اے کو گھسیٹ کر لے جانے کی وڈیو سامنے آئی ہے، وہ کہہ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی مجھے اغوا کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ابھی تک الیکشن کمیشن نے اس کا نوٹس نہیں لیا۔
اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی، اسمبلی میں الیکشن ریفارمز بل پیش کیا، سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا اور صدارتی آرڈیننس بھی لائے، اب ساری نظریں الیکشن کمیشن پر ہیں اور آج بدھ کو الیکشن کمیشن کا امتحان ہے۔