کراچی۔1نومبر (اے پی پی):متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کے رکن رابطہ کمیٹی ووفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں استعمال ہونے والی زبان اور انداز قابل مذمت ہے، سابق وزیر اعظم عمران نیازی اپنی پالیسی اور الفاظ کے چنائو پر نظر ثانی کریں، خود کو ایماندار اور دوسروں کو چور سمجھنا سراسر غلط فہمی ہے، اپنے دور حکومت میں انہوں نے بلند و بانگ دعوے کئے جوکہ آج تک پاکستانی عوام سے وفا نہ ہو سکے۔
انہوں نے منگل کو متحدہ قومی مومنٹ (پاکستان) کے مرکز بہادر آباد پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیو ایم آئین و قانون کے دائرے میں اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، پاکستان کے عوام جمہوریت پسند ہیں، عوام کی خواہش ہے کہ دیرپا امن قائم و دائم رہے اس کیلئے حکومت پاکستان نے جو مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے اس کے ساتھ عمران نیازی بات چیت کریں، گفتگو سے ہی تمام مسائل کا حل نکلتا ہے، ساتھ ساتھ ایم کیو ایم پاکستان وفاقی حکومت سے بھی اپیل کرتی ہے کہ برداشت اور تحمل کے ساتھ لانگ مارچ کا معاملہ حل کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سال 2023 سے پہلے مردم شماری اور پھر حلقہ بندیاں ہو جائیں گی، ایم کیو ایم پاکستان نے ملک کے تمام بڑے سیاسی رہنمائوں کے ساتھ تحریری معاہدے کئے ہیں۔
وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان جلد پاکستان کے سب سے بڑے آئی ٹی پارک کا سنگ بنیاد ڈالنے جارہی ہے ۔ اس موقع پر متحدہ قومی مومنٹ (پاکستان) کے ڈپٹی کنوینر وسابق مئیر کراچی وسیم اختر نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روح کے عین مطابق بلدیاتی اختیارات ملنے چاہئیں، شہر کا ایسا مئیر دیکھنا چاہتے ہیں جو بااختیار ہواس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے ساتھ مرحلہ وار پیش رفت کا سلسلہ جاری ہے، ہم صوبائی حکومت کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ چاہتے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے پر حقیقی طور پر ابھی پیش رفت ہورہی ہے، جتنا بہتر ہو سکتا ہے سندھ کے بلدیاتی نظام کو ہم بہتر کرنے کی جانب جارہے ہیں۔اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی شکیل احمد،احمد سلیم صدیق،ارشد حسن،عبدالقادر خانزادہ، مطیع الرحمن،زاہد منصوری،محفوظ یار خان، اراکین سندھ اسمبلی علی خورشیدی، غلام جیلانی بھی موجود تھے۔