اسلام آباد۔7جون (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کی ملک دشمنی اور غدداری بے نقاب ہو چکی ہے، اسے پاکستان کے قومی، دفاعی اور معاشی مفاد سے کوئی سروکار نہیں، یہ اپنے ایجنڈے کی تکمیل چاہتا ہے، امریکہ کی منتیں ترلے کر رہا ہے کہ پاکستان پر پابندی لگائیں اور ملٹری ایڈ بند کریں، یہ ایسا خودکش بمبار ہے جو کبھی معیشت پر پھٹتا ہے، کبھی عوام کے روزگار پر اور کبھی پاکستان کی ترقی پر، سانحہ 9 مئی کے شرپسندوں کی گرفتاری پر اس شخص کے انسانی حقوق کے واویلے کو دنیا نے مسترد کر دیا ہے، اس شخص کی ہر سازش اور مشن ہر بار ناکام ہو جاتا ہے۔
بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال بہتر بجٹ پیش کریں گے۔ بجٹ کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے، بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی اتحادی حکومت کی ترجیح ہے، آٹا، کوکنگ آئل، گندم کی قیمتوں میں کمی پر فوکس ہے جبکہ نوجوانوں کے لئے بڑا پروگرام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان پیکیج کی وجہ سے پاکستان میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، اس پیکیج کی اب دوسری قسط آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت نے ملک کی معاشی سمت درست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013ءسے 2018ءتک ملک میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی اور ملک ترقی کر رہا تھا، اس دور میں سی پیک منصوبہ شروع ہوا، معیشت مستحکم ہوئی، آئی ایم ایف پروگرام مکمل ہوا، 14000 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی، لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا۔ نواز شریف نے صوبوں کے اندر اکثریت رکھنے والی جماعتوں کو حکومت بنانے کا موقع دیا کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2018ءسے لے کر 2022ءتک کے حالات سب کے سامنے ہیں، 2018ءمیں پاکستان پر ایک خاص مائنڈ سیٹ کو مسلط کیا گیا جس نے چار سالوں میں معیشت کا جنازہ نکالا، عوام سے روزگار چھینا، روٹی، بجلی، گیس، دوائی مہنگی کی، 6.2 فیصد کی شرح سے ترقی کرتا ہوا ملک منفی پر لے گئے، آئی ایم ایف کا پروگرام لایا اور پھر اس کی خلاف ورزی کر کے اسے معطل کیا، اس شخص نے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا، دوست ممالک کو ناراض کیا، ملک مخالف ایجنڈے کی تکمیل کے لئے بیرون ملک سے پیسہ منگوایا، کشمیر کا سودا کیا، ان کا مقصد عوام کا روزگار ختم کرنا اور ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ سے پناہ دینا تھا۔ اس شخص نے سائفر کی کہانی گھڑی اور الزام لگایا کہ امریکہ نے سازش کے تحت اس کی حکومت گرائی اور پھر اس سازش کو محسن نقوی سے منسوب کر دیا اور آج یہ شخص امریکہ کی منتیں ترلے کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت بھی آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ قریب آتا ہے، یہ شخص جلائوگھیرائواور غنڈہ گردی شروع کر دیتا ہے، ان کے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزراءخزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام روکنے کے لئے خطوط لکھے۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے کبھی امریکہ پر الزامات لگائے اور کبھی جنرل باجوہ پر اور آج اس کا اپنا بیانیہ دم توڑ رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ 9 مئی میں پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے سرکاری املاک کو آگ لگائی، ریڈیو پاکستان کی عمارت نذر آتش کی، حساس عمارتوں پر حملے کئے، کیا یہ سیاست ہے؟ آج معیشت مستحکم نہیں ہو رہی تو اس کا ذمہ دار یہ مائنڈ سیٹ ہے جو ملک کے خلاف کام کر رہا ہے، یہ شخص چاہتا ہے کہ اس ملک میں مہنگائی اور دہشت گردی ختم نہ ہو، چار سال یہ اقتدار میں رہا اور اس کا ایجنڈا نامکمل رہا اور اب اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے لوگوں کو ملک دشمنی پر اکسا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص نے اپنے نامکمل مشن کو مکمل تو کرنا تھا، اس لئے میڈیا کے سامنے بیٹھ کر کہتا ہے کہ ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں لیکن دنیا اب اس پر یقین نہیں کرتی کیونکہ اس کی ملک کے ساتھ دشمنی اور غداری بے نقاب ہو چکی ہے۔ یہ بیرون ملک لوگوں کو پلانٹ کرتا ہے کہ یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بیان دلوائیں، وہ کہتے ہیں کہ یہ انسانی حقوق کا مسئلہ نہیں یہ پاکستان کا اندرونی سیاسی مسئلہ ہے، ہم اس پر تبصرہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص کو پاکستان کے قومی، دفاعی اور معاشی مفاد کے ساتھ کوئی سروکار نہیں، آج یہ اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے امریکہ کی منتیں ترلے کر رہا ہے کہ پاکستان پر پابندی لگائیں، ملٹری ایڈ بند کریں، یہ ایسا خودکش بمبار ہے جو کبھی معیشت پر پھٹتا ہے، کبھی عوام کے روزگار پر اور کبھی پاکستان کی ترقی پر۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی اس شخص کی سازشوں کی کڑی ہے، کوئی بہروپیا اور فراڈیا عوام کو ہر وقت بے وقوف نہیں بنا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جب ان کا بیانیہ دم توڑنا شروع ہوا اور ان کے خلاف کیسز کی تحقیقات قریب آئیں اور پولیس وارنٹ لے کر زمان پارک گئی تو اس پر پٹرول بم پھینکے گئے، خواتین اور بچوں کو ڈھال بنا کر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی، جلائو گھیرائوکیا، اس شخص نے اپنے اقتدار میں قومی خزانے پر ڈاکے مارے، توشہ خانہ لوٹا، عوام سمجھ چکے ہیں کہ یہ ملک اور قومی خزانے پر مسلط ہونے کا بائی پراڈکٹ تھا، اس شخص کی تمام سازشیں بے نقاب ہو چکی ہیں، آج اگر پی ٹی آئی بکھر رہی ہے تو اس کا ذمہ دار عمران خان ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرنیشنل چیپٹر کے عہدیدار پاکستان کی ملٹری ایڈ بند کرانے کی مہم چلا رہے ہیں، یہ ملک دشمن ایجنڈا ہے، یہ سیاست نہیں ملک کے ساتھ غدداری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص کی ہر سازش اور مشن ہر بار ناکام ہو جاتا ہے، عوام کو اس کے عزائم کا پتہ چل چکا ہے، اس کی ملک دشمنی اور ملک کے ساتھ غدداری بے نقاب ہو چکی ہے، کوئی محب وطن ملک دشمنی پر مبنی اقدامات کا حصہ نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص چاہتا ہے کہ کوئی ملک کشمیر کاز کے لئے پاکستان کا ساتھ نہ دے، اس نے ہمارے دوست ممالک کو ناراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں کون سا سیاسی لیڈر ہو گا جو خواتین اور بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرے؟ آج دنیا اس شخص کے انسانی حقوق کے واویلے کو مسترد کر رہی ہے کیونکہ دنیا اس کی اصلیت جان چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی محب وطن شخص شہداءکی یادگاروں پر پتھر نہیں مارتا، یہ کام صرف ملک دشمن عناصر ہی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس کا مشن ملک دشمنی پر مبنی ہو وہ کبھی ملک کا نہیں سوچتا، وہ صرف سائفر کی بات کرے گا، وہ آئی ایم ایف کو روکنے، جلاﺅ گھیراﺅ، ملک توڑنے، معیشت کو تباہ کرنے کی بات کرے گا، ملک پر پابندیاں لگوانے کی کوشش کرے گا، اس کے لئے اس کی ذات ملکی دفاع سے آگے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی حفاظت ریاست پاکستان اور بائیس کروڑ عوام کریں گے اور اس شخص کا ہر منفی مشن ناکام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی اس ملک کی معیشت ٹھیک کی تھی، اب بھی کریں گے، دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے، نوجوانوں کو روزگار دیں گے، عوام کو سستی روٹی مہیا کریں گے، مہنگائی کم کریں گے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک دشمن ایجنڈے میں جو بھی ملوث ہو، اسے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئے۔ نگران سیٹ اپ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس بارے میں کوئی مشاورت نہیں ہوئی، لیڈر آف دی ہاﺅس اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان یہ مشاورت جب ہوگی تو قوم کے سامنے ہوگی، ہم بند کمروں میں تاحیات ایکسٹینشن دینے والوں میں سے نہیں ہیں، ہم فیصلے بھی عوام کے سامنے کریں گے اور عوام اور ملک کے حق میں کریں گے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم معاشی استحکام لانا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے خود میٹنگز چیئر کر رہے ہیں، آئی ٹی سیکٹر، ایگریکلچر، ایکسپورٹس سمیت دیگر شعبوں میں کاروباری آسانیاں پیدا کی جا رہی ہیں اور ٹیکس مراعات کا ایک بڑا پیکیج لایا جا رہا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کسی سیاسی لیڈر کو تنہاءکرنے پر یقین نہیں رکھتے کیونکہ ہم ایسی صورتحال بھگت چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں نے ابھی تک ایسا کچھ بھگتا ہی نہیں، ہم نے تو بیٹیوں اور بہنوں کے ساتھ جیلیں کاٹی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے لیڈر نواز شریف کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہے کیونکہ پاکستان کے عوام کو پتہ تھا کہ نواز شریف کے خلاف سب کچھ سیاسی انتقام ہے اور ہم نے بہادری کے ساتھ اس سیاسی انتقام کا سامنا کیا، انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی لیڈر اور مجرم میں فرق کو سمجھنا ہوگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی پی سی بی کے چیئرمین ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کی بحالی کے لئے انہوں نے بے پناہ کوششیں کی ہیں، ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطح پر یوتھ کو فعال کیا ہے۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کسی منفی مشن پر کام نہیں کرتے، 2013ءمیں ہمارا مشن ملک کی ترقی، بجلی بنانا اور دہشت گردی ختم کرنا تھا، ہم نے ملک کے نوجوانوں کو کاروبار دیا، مہنگائی ختم کی، ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری لائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوری طریقے سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ایک نالائق، نااہل، سازشی، فارن ایجنٹ ٹولے کو پارلیمنٹ سے باہر پھینکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارا مشن ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، اس کی سمت درست کرلی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی استحکام اور امن ہماری ترجیح ہے۔ اب اس ملک کے اندر سیاسی استحکام بھی آئے گا اور معاشی ترقی بھی ہوگی، نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی پی ٹی آئی کے چیئرمین کا فیصلہ ہے، یہ کسی اور کا فیصلہ نہیں ہے۔