عمران خان نفرت اور انتشار کی سیاست کررہے ہیں، ہم سیاسی میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،قمر زمان کائرہ کی پریس کانفرنس

348
عمران خان نفرت اور انتشار کی سیاست کررہے ہیں، ہم سیاسی میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ،قمر زمان کائرہ کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔26دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیرو گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سیاست پاکستان کی مختلف اکائیوں اور قوم کو اکٹھا کرنے کا نام ہے،دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہم نے بہت قربانیاں دیں،عمران خان نفرت اور انتشار کی سیاست کررہے ہیں، ہم کوئی غیرآئینی کام نہیں کریں گے ،سیاسی میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے تنقید کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ہم سب کو اتفاق رائے کی ضرورت ہے، نفرتیں بانٹنا عمران خان کو مبارک ہو، ہم مفاہمت کا راستہ اختیار کررہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکویہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہم نے بہت قربانیاں دیں،ملک میں دہشت گردی کے واقعات پھر سے سر اٹھارہے ہیں،خیبر پختونخوا اوربلوچستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا، اس کے بعد اسلام آباد میں بھی دہشت گردی کا واقعہ رونما ہوا ، پوری دنیا اس رویے کی شدید مذمت کرتی ہے،ہمیں اپنے شہدا پر فخر ہے،قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے،سکیورٹی فورسز نے مشکل حالات میں بھی جوانمردی کے ساتھ مقابلہ کیا،

اداروں کی کارکردگی کو سراہنا چاہئے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان نفرت اور انتشار کی سیاست کررہے ہیں،نفرت اور انتہا پسندی کا رویہ بہت خطرنا ک ہے،عمران خان گالم گلوچ ، جھوٹ اور تنقید کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں مخالفین کو تنگ کرنے کی بجائے اصل کام کی طرف توجہ دیتی تو صورتحال کشیدہ نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپوزیشن میں بیٹھ کر اپنی مخالف جماعتوں کی تذلیل کرتے ہیں جو تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اداروں کے پیچھے کھڑی ہے، دہشت گردی کے نیٹ ورک پر جلد قابو پالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک نیا کام شروع کیا ہے کہ وہ ایک بیان جاری کرتے ہیں تو اس پر بحث شروع ہوجاتی ہے اور وہ بحث حقائق کے منافی ہوتی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ خان صاحب نے بتایا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے جتنے غیرملکی دورے کئے ہیں ،میں نے بطور وزیراعظم اتنے دورے نہیں کئے،عمران خان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دوروں سے متعلق بیان پر افسوس ہوا،

وزیر خارجہ کا کام مختلف ممالک کے ساتھ خارجہ امورسرانجام دینا ہوتا ہے،خان صاحب آپ پاکستان کو بربادی کی طرف لے گئے تھے ،عمران خان نے دوست ممالک سعودی عرب ، امریکا ، ترکی ، ملائیشیا کو ناراض کیا،اسی طرح چین جیسے ملک کو بھی ناراض کیاجس نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی اور کرتا ہے ، امریکا سے تعلقات بھی عمران خان نے خراب کئے ،عمران خان کی حکومت میں پاکستان کے خارجہ تعلقات متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگروزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے خارجہ تعلقات کو عالمی سطح پر ٹھیک کررہے ہیں جو آپ کے دور میں آپ کے وزیر خارجہ نے خراب کئے تھے تو آپ ان پر بلا جواز تنقید کررہے ہیں ،

بلاول بھٹو زرداری نے مختلف فورمز پر پاکستان کی بہترین نمائندگی کی ، امریکا، اقوام متحدہ اور سیلاب کے حوالے سے بہترین سفارتکاری کرکے مختلف ممالک کی مدد حاصل کی ، وزیر خارجہ کے دوروں سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوا ہے جس کوسراہنا چاہئے، آج وہ سفارتی سطح پرمختلف ممالک کے ساتھ تعلقات کو ٹھیک کررہے ہیں ان کو تعصب کی نظر سے نہ دیکھیں، حقائق کو جاننا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے وزیراعظم اور ان کے وزیرخارجہ کے خلاف جرأت مندانہ موقف پیش کیا جس کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بھی سراہا گیا، بلاول بھٹو نے پاکستان کا موقف بہترین طریقے سے پیش کیا، بلاول بھٹو زرداری کے بیان کے بعد بھارت میں واویلا مچ گیا،بھارت کشمیرمیں مظالم ڈھا رہا ہے اور بھارت کے اندر مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے بھی ناروا سلوک کررہا ہے،مودی اور ان کے ساتھیوں کا انتہا پسندانہ رویہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے دورحکومت کا کوئی ایک کام بتادیں اورہماری بھی 6 سے 7 مہینوں کی کارکردگی دیکھیں،حالات مشکل ہیں پھر بھی عمران خان جھوٹ بولے جارہے ہیں اور مخالفوں پر الزام تراشیاں کررہے ہیں ، سیاست جوڑنے کا نام ہے نہ کہ انتشارپھیلانے کا،سیاست پاکستان کی مختلف اکائیوں اور قوم کو اکٹھا کرنے کا نام ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پونے چار سال میں ریکارڈ قرضے لئے،عمران خان قوم کو یہ بتائیں کہ ان کے دور میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ کتنا تھا،عمران خان کی حکومت سے قبل برآمدات ریکارڈ سطح پر تھیں اور حسابات جاریہ کا خسارہ بھی بہتری کی طرف گامزن تھا، عمران خان نے اپنے دور میں مختلف مافیاز کو کھلی چھوٹ دی جس کی وجہ سے ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی،

عمران خان کوجب اقتدارملا تو اس وقت ڈالر105 روپے تھا جب ان کی حکومت ختم ہوئی تو ڈالر200 روپے کے قریب تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط پر معاہدہ عمران خان نے کیا تھا ، عمران خان نے خود اس وعدے سے انحراف کیا، آپ ہمارے لئے باروی سرنگیں بچھا کرگئے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مختلف بیان بازیاں کرکے بتا رہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے یہ دنیا کو کیا میسج دینا چاہتا ہے، کیا اگر یہ ملک کیلئے مشکل پیدا کرتا ہے تو اس سے مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کو نقصان ہوگا یا پاکستان کو نقصان ہوگا، ہمیں آپس میں بیٹھ کر ملک کی بہتری کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں،ہم مثبت رویوں کے ساتھ ملک کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں،ہمیں گھر گھر محلہ محلہ اتفاق رائے کی ضرورت ہے ،

نفرتیں بانٹنا عمران خان کو مبارک ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں اگر عمران خان نفرت کے گھوڑے پر نہ بیٹھتے تو خرابیاں پیدا نہ ہوتیں ، خان صاحب نے جب پنجاب اسمبلی توڑنے کا کہا تو وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ نے خود کہا کہ اسمبلی کی مدت مارچ تک یا15سے 20 دن تک چلنے دیں، اس لئے گورنر پنجاب نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ لیں، عدالت نے پنجاب حکومت کو سٹے دیا اس پر بھی ہمارے قانونی ماہرین کی ٹیم اس کو دیکھ رہی ہے ، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ کوئی غیر قانونی کام نہ کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے حوالے سے بات چیت ہونی چاہئے ،

آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک سوچ کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، ہمیں معاشی بہتری کیلئے آپس میں معاہدہ کرنا چاہئے ، اس اجتماعی شعور کے حوالے سے عمران خان صاحب نے گالم گلوچ،نفرت اور انتشار کی سیاست کی،مشروط مذاکرات کبھی نہیں ہوسکتے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کوئی غیرآئینی کام نہیں کریں گے سیاسی میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،انتقامی کارروائی کے خلاف ہیں، ملک کو آگے لے کر بڑھنا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حکومت پی ٹی آئی کی ہے، وہ اپنے فیصلے میں آزاد ہے۔