اسلام آباد۔20ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیرمیاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی زبان کو لگام نہ دی تو عوامی ردعمل آئے گا، میں نے اپنی پریس کانفرنسوں میں جوباتیں کی ہیں عدالتی کمیشن بنا کرجائزہ لیا جائے کہ اگرمیں غلط ثابت ہوا توسزا کےلئے تیار ہوں۔
منگل کوپریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ منصوبہ بندی کے ذریعے اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، شہبازگل اور شوکت ترین اداروں کے بارے میں جو کچھ کہہ چکے ہیں اورپاکستان کو سری لنکا بنانے کےلئے آئی ایم ایف کو خطوط لکھ چکے ہیں،
ان حالات کے پیش نظرملک کی تمام سیاسی جماعتیں یہ کہہ رہی ہیں کہ عمران خان نے ساری حدیں عبورکرلی ہیں، سیاسی جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اداروں کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ اوردیگرکیسز لٹکائے جارہے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہئے، رات کے اندھیرے میں ایک امریکی ان سے ملاقات کرتی ہیں، عمران خان کو اس بات کی وضاحت کرنی چاہئے کہ ’’ایکس وائے‘‘کون ہیں اور کن لوگوں کو ان کے فون آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ وہ ایجنسیوں کی مدد سے حکومت چلاتے رہے ہیں اور ان کے حالیہ بیانات سے بھی لگتا ہے کہ ان کا عوام پراعتماد نہیں بلکہ نومبرمیں ہونے والی ایک تقرری پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک مذہبی شخصیت سے اپنے حق میں پریس کانفرنس کرائی اور انہیں علما بورڈ کا چیئرمین لگا دیا گیا۔ میاں جاوید لطیف نے کہا کہ مجھے دہشت گردی کے مقدمات سے کوئی خوف نہیں ، میں نے اپنی پریس کانفرنسوں میں اب تک جو کچھ کہا ہے اس پرعدالتی کمیشن بنے ، اسلامی نظریاتی کونسل اوروفاقی شرعی عدالت مجھے بلائے اور انہیں بھی بلائے اور اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ میں نے اپنی پریس کانفرنسوں میں اگرغلط بات کی ہے تو جو سزا بنتی ہے میں اس کےلئے تیار ہوں۔