عمران خان نے فرائیڈے ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے حقیقی آزادی اور حقیقی جمہوریت کے بیانیے سے ایک اور یو ٹرن لیا ہے ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف

101

اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے فرائیڈے ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے حقیقی آزادی اور حقیقی جمہوریت کے بیانیے سے ایک اور یو ٹرن لیا ہے ، وقت آگیا ہے کہ آئین اور قانون کے مطابق یہ شخص اپنے اس جھوٹ کی قیمت ادا کرے، اب عمران خان چاہتا ہے کہ ملک کے اندر سے اور ملک سے باہر کوئی اس کے سر پر ہاتھ رکھے تاکہ اس کی سیاسی دکانداری چل سکے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ سات آٹھ ماہ قبل جب اس ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہونے کے بعد مخلوط حکومت قائم ہوئی یہ ایک نئے دور کا آغاز تھا۔ ہماری حکومت کو کہا گیا کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے اور ایک سائفر نکال کر کہا گیا کہ اس حکومت کے تانے بانے امریکہ سے ملتے ہیں۔ قوم کو بتایا گیا کہ ہم حقیقی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

گزشتہ روز عمران خان نے فرائیڈے ٹائمز کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ ” یہ سب کچھ ختم ہوگیا ہے اور میں سب پیچھے چھوڑ آیا ہوں”۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کی ساری زندگی یوٹرن سے بھری پڑی ہے، انہوں نے جو الزامات لگائے اور اس ایوان اور ملک کی بے توقیری کی۔ وقت آگیا ہے کہ اب آپ کے جھوٹ کو قوم کے ساامنے آنا چاہیے اور اس کی سیاسی قیمت بھی آپ کو ادا کرنی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ 25 ہزار ڈالر ماہانہ پر بندہ رکھ کر نہ صرف امریکہ میں ترلے کئے ہیں بلکہ یہاں بھی ترلے کئے جارہے ہیں۔ چند ووٹوں اور اقتدار کے لئے کسی کو بھی ایسے کاموں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ ہمارے ملک اور معاشرے کے وجود کے لئے وارننگ ہیں۔ 2014ء میں یہاں جو کچھ ہوا یہ در و دیوار گواہ ہیں اور وہ امپائر کی انگلی اٹھنے کا انتظار کرتا رہا۔ وہ چاہتا ہے کہ ملک سے باہر اور ملک کے اندر سے اس کے سر پر کوئی ہاتھ رکھے تاکہ اس کی سیاسی دکانداری چل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر سے ملنے والے تحائف کی جگہ یہاں نکلی گھڑیاںرکھ دی ہیں۔ موجودہ مخلوط حکومت نے گزشتہ سات آٹھ ماہ میں کسی سیاسی جماعت کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا۔

اس کے دور حکومت میں ہم سب قید تھے اور اس نے رشتوں کا بھی پاس نہیں کیا۔ عمران خان کو اقتدار ملنا ایک حادثہ تھا۔ جو بیٹی اور بہن کے رشتہ کا احترام نہ کر سکے اور اپنی والدہ کے نام پر بنائے ہوئے ہسپتال کے پیسے کھا جائے، اب یہ کہتا ہے کہ بھول جائو سائفر کو اور حقیقی جمہوریت کو، لوگ جی ٹی روڈ پر رل رہے ہیں اور یہ خود کہیں اور بیٹھا ہے۔ موجودہ مخلوط حکومت ملک کو مسائل سے نکالنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سب گئے ہیں صرف عمران خان نہیں کیا گیا۔

عمران خان نے اپنی کابینہ سے سربمہر لفافہ ایجنڈا آئٹم کے طور پر منظور کرایا اور اس کے عوض سوہاوہ میں زمین لے کر ٹرسٹ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے یو ٹرن کا لاکھوں لوگوں پر اب بھی کوئی اثر نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی ملک پر الزام نہیں لگایا اس نے جاکر وہاں الزامات لگائے۔ پنجاب میں پرویز الہی کی حکومت ہے پھر بھی وہاں ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

آج تک کسی ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، جو ملزم پکڑا گیا ہے وہ لاہور میں اپنے خاندان سمیت پنجاب حکومت کا مہمان ہے اسے کوئی نہیں مل سکا۔ کتنی گولیاں لگی ہیں یہ بھی بات سامنے نہیں آئی، ہم نے اس واقعہ کی پہلے بھی مذمت کی تھی آج بھی کرتے ہیں۔ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے، ہم سب کو اس کا احساس ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو شخص وزیراعظم رہا ہو اسے بیرونی دنیا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے چاہئیں۔ توشہ خانہ کے تحائف جن ممالک سے آئے وہ لوگ کیا سوچتے ہونگے۔ اب بھی یہ لوگوں سے پیسے پکڑ رہا ہے یہ اتنی دولت کا کیا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حقیقی آزادی، امپورٹڈ حکومت اور سازش کا بیانیہ دفن کردیا ہے اور اس ایوان سے متعلق جو زبان استعمال کی گئی، عدلیہ نے آئین کو بچایا ورنہ آئین تو پامال ہوگیا تھا۔ یہ سارا کچھ کرکے اب کہا ہے کہ ” آل از اوور” آئین اور قانون کے مطابق اس شخص کو اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔