عمران خان نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا دیں،دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے خیبرپختونخوا کو دیئے گئے 417ارب روپے عیاشیوں میں اڑا دیئے گئے،وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

116

لاہور۔4فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبندی ، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا دیں، مہنگائی اور دہشت گردی کی لہر کے پیچھے عمران خان کی چارسالہ حکومت کے غلط فیصلے ہیں ،دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے خیبرپختونخوا کو دیئے گئے 417ارب روپے عیاشیوں میں اڑا دیئے گئے،پاکستان کے مستقبل سے مزید نہیں کھیلاجاسکتا، ہمیں ذمہ دار قوم کی حیثیت سے آگے بڑھنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی معیشت کو درست کرنے کا چیلنج قبول کیا ہے، ہمیں معیشت کی بیٹری تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،عمران خان کو سیاسی نالائقی کا ایوارڈ ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو این ایف سی ایوارڈ کی مد میں باقی صوبوں کے حصے سے کاٹ کر ایک فیصد زیادہ انسداد دہشت گردی کیلئے پیسے دیئے گئے جبکہ 10برس میں 417ارب روپے انسداد دہشت گردی کیلئے کے پی کے کو ملے ،کے پی کے حکومت نے انسداد دہشت گردی کی رقم اپنی شاہ خرچیوں کی نذر کردی ، عمران خان نے یہ رقم اپنے بیرون ملک دوروں پر خرچ کی ،قوم جاننا چاہتی ہے کہ ان پیسوں سے کے پی کے کی کائونٹر ٹیررزم فورس پاکستان کی بہترین فورس کیوں نہیں بنائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سادہ لوح لوگوں کو محض نئے نئے نعرے دیئے،، انہوں نے کئی بار اقرار کیا کہ ہمیں حکومت چلانے کا پتہ نہیں تھا،ناتجر بہ کار شخص کو ملکی باگ ڈور دینے کی قیمت آج پوری قوم چکا رہی ہے ،عمران خان نے اپنی حکومت گرانے کا الزام پہلے امریکہ اور اب سازش کا الزام نگران وزیر اعلی پنجاب پر لگا دیا،ایسے شخص کو سیاسی نالائقی کا ایوارڈ ملنا چاہیے،اس قسم کی الف لیلی کی کہا نیوں سے اب ملک مزید آگے نہیں بڑھ سکتا، اب ہمیں ایک ذمہ دار قوم کی حیثیت سے آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک میں آج مہنگائی ہے،موجودہ بحران میں فیصلے کرنے ہوں گے کہ دھکے سے حکومت نہیں چلے گی،عمران خان نے اپنے دور میں معیشت کا اتنا برا حال کردیا کہ اب وہ احتجاج کررہے ہیں،لانگ مارچ کررہے ہیں اورہڑتالیں کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان مہنگائی کیخلاف احتجاج کرکے اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کررہے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اگلے الیکشن تک انتظار کریں اور دیکھیں کہ الیکشن میں پاکستان کے عوام عمران خان کی جھوٹی سیاست اور مکاریوں کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2023کودنیا بھر میں مشکل ترین معاشی سال قرار دیا جارہاہے،برطانیہ اور فرانس کو دیکھیں ان ممالک میں معاشی حالات کتنے مشکل ہیں ،ہمیں نہایت ہوشمندی اور ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھنا ہے،پاکستان میں مہنگائی بے قابو ہے جس کی وجہ سابقہ پی ٹی آئی حکومت کے فیصلے ہیں،آئی ایم ایف کا وہ معاہدہ ہے جو عمران خان کرکے گئے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کی جو تازہ لہر ہے اس کے بارے میں عمران خان اعتراف کرچکے ہیں کہ وہ ٹی ٹی پی کو پاکستان میں خود لائے ہیں،اس دہشت گردی کے عمران خان خود ذمہ دار ہیں، انہیں بتانا ہوگا کہ وہ ٹی ٹی پی کو کس معاہدے کے تحت واپس لائے،دہشت گردی کے تانے بانے گزشتہ چار برس کی بری گورننس سے ملتے ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گالی گلوچ کی سیاست کرنے کی بجائے ملکی معیشت کو بہتر کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہیے،نیشنل چارٹر آف اکانومی کی بات کریں، اگلے الیکشن کیلئے اصلاحات کے اوپر کام کریں تاکہ الیکشن کے بعد کوئی سیاسی جماعت دھاندلی کا شور نہ مچا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے سیاست میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے میچ برقرار رکھے تو تاریخ ہمیں اچھے الفاظ سے یاد نہیں رکھے گی،ہمیں اب سنجیدگی کے ساتھ ملکی برآمدات کو بڑھانا ہے ،ہمیں نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبہ میں خود کفیل کرنا ہے، اپنے خسارے والے اداروں کو پرائیویٹائز کرنا ہے ، اپنے ٹیکس کولیکشن کے نظام کو بہتر کرنا ہے اورہم نے سی پیک کو دوبارہ ریڈار پر لاکر چائنہ سے سرمایہ کاری لانی ہے، یہ وہ چیزیں ہیں جن پر ہمارے ملک کے مستقبل کا انحصار ہے۔