عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں جھوٹے حلف نامے جمع کرائے، الیکشن قوانین کے تحت پاکستان تحریک انصاف کو بلے کا نشان نہیں ملنا چاہئے، محسن شاہ نواز رانجھا اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی میڈیا سے گفتگو

121

اسلام آباد۔10مارچ (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں جھوٹے حلف نامے جمع کرائے، عمران خان نے خیرات کے پیسے اپنی سیاست کیلئے استعمال کئے، عمران خان سمیت پاکستان تحریک انصاف عدالتوں سے بھاگ رہی ہے، مسلم لیگ (ن) الیکشن سے نہ پہلے کبھی بھاگی ہے اور نہ اب بھاگے گی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنمائوں محسن شاہ نواز رانجھا اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے جمعہ کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرائی ہے جس کا متن ہے کہ کبھی کوئی پارٹی کا سربراہ یا پارٹی کا چیئرمین الیکشن قوانین کے تحت اپنی پارٹی کے اکائونٹس کے حوالہ سے جھوٹے حلف نامے یا جھوٹے سرٹیفکیٹ جمع کرائے، تو الیکشن ایکٹ یہ کہتا ہے کہ الیکشن قوانین کی خلاف ورزی کی جو سزائیں ہیں ان میں سے ایک سزا اس کا پارٹی نشان ہے جو اس کو انتخابات کے دوران نہیں دیا جاتا۔ جس طرح عمران خان نے فارن فنڈنگ میں بیرون ملک کمپنیوں اور افراد سے زکوة کے نام پر پیسہ لیا اور وہ پیسے کچھ اکائونٹس کے ذریعے دبئی کے راستے پاکستان لائے گئے اور تحریک انصاف کو وہ پیسے دیئے گئے جس کے ذریعے تحریک انصاف نے 2013ء سے لے کر آج تک انتشار پھیلایا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تصدیق شدہ جھوٹا ہے، اس کے نئے جھوٹ سامنے آ رہے ہیں، قانون کے مطابق ان کی پارٹی کا نشان ان کو نہیں ملنا چاہئے، اس حوالہ سے الیکشن کمیشن کو درخواست دے دی ہے، توقع ہے کہ اس درخواست کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق کیا جائے گا اور تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے، الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ہے کہ عمران خان نے جعلی سرٹیفکیٹ دیئے ہیں، عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی ہے، الیکشن قوانین کے تحت پاکستان تحریک انصاف کو بلے کا نشان نہیں ملنا چاہئے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، عمران خان نے بہت زیادہ قانونی بے ضابطگیاں کی ہیں، ان کے خلاف توشہ خانہ سمیت دیگر کیسز چل رہے ہیں، توشہ خانہ کے معاملہ کی نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) کو انتخابی نشان پر الیکشن نہیں لڑنے دیا گیا تھا اسی طرح پی ٹی آئی کو بھی انتخابی نشان الاٹ نہیں ہونا چاہئے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ عمران خان کے خلاف ہوا تو تحریک انصاف کے خلاف یہ بات ثابت ہوئی کہ اس نے فارن فنڈنگ لی ہے، یہ الیکشن ایکٹ کے تحت ممنوع کام ہے، ایسے ممالک سے بھی فارن فنڈنگ لی گئی جن سے پاکستان کے سفارتی روابط بھی نہیں، فارن فنڈنگ لینے پر تحریک انصاف پر پابندی لگ سکتی ہے، اس معاملہ پر کارروائی ابھی چل رہی ہے، جھوٹے حلف نامے جمع کرانے پر کم سے کم سزا پارٹی کا انتخابی نشان واپس لینا ہے، ہم نے کوئی ماورائے آئین و قانون کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے، ہم نے الیکشن قوانین کے تحت یہ درخواست دی ہے، پاکستان تحریک انصاف کو جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں زیر التواء کیسز سے پاکستان تحریک انصاف اور اس کی لیڈرشپ بالخصوص عمران خان بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں انتخابی شیڈول کے بعد امیدواروں سے درخواستیں طلب کر لی ہیں، مسلم لیگ (ن) الیکشن سے نہ پہلے کبھی بھاگی ہے اور نہ اب بھاگے گی، ہم ہر طرح سے انتخابات لڑنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہیں۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہمیشہ میدان میں سیاسی مخالفین کا مقابلہ کرتی ہیں۔