سکھر ۔28دسمبر (اے پی پی): وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے ایک بار پھر عمران خان کو پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ سیاسی عمل میں مذاکرات سے ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں ، ہم نے پہلے بھی ان كو بات چیت کی دعوت دی تھی ۔ ہم آج بھی کہہ رہے ہیں کہ عمران خان آئیں اور مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر بات کریں، پاکستان اس وقت انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انهوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انهوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں لوگوں نے ذخیرہ اندوزی کر رکھی ہے،جس کے گودام میں 15 کروڑ کا مال پڑا ہے وہ بھی کہتا ہے کہ مہنگائی ہو گئی۔معاشرے میں یو ٹرن بڑا ہتھیار بن جائے تو اس کا کیا ہوسکتا ہے،ملک میں تبدیلی کے لیے ہمیں اجتماعی طور پر بدلنے کی ضرورت ہے۔کیا ووٹ ڈالتے وقت ہم پارٹی منشور دیکھتے ہیں؟ ہم بھی ذات،برادری اور شخصیت کو ووٹ دیتے ہیں۔
جمہوریت کے ذریعے ترقی کی منزل حاصل کی جا سکتی ہے، دنیا میں جہاں جمہوریت آئی وہاں معاشرے تبدیل ہوئے۔الیکشن کرانے اور ادارے مضبوط کرنے سے ہی جمہوریت آتی ہے،عمارتیں بنانے سے جمہوریت نہیں آتی اور دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں جہاں جاگیر داری کا نظام ہو۔ اس وقت پاکستان انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے، مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔سرمایہ دار کہتا ہے کہ میں پیدوار بڑھاتا ہوں تو مجھے رعایت دی جائے، آج اگر حکومت سختی سے ٹیکس وصول کرنا شروع کردے تو کیا عوام دیں گے؟ قبل ازیں قمر زمان کائرہ نے عمران خان کو پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کی پیشکش کی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں مذاکرات سے ہی معاملات آگے بڑھتے ہیں، الیکشن ایک دو ماہ کی تاخیر سے بھی ہوجائیں تو کوئی بات نہیں، پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کی میز پر آئیں۔انہوں نے کہا کہ آپ کے اپنے بنائے ہوئے صدر پاکستان نے کل اس کے مزید پرزے کھول دیے کہ آپ کو کب اور کس کس معاملے میں سپورٹ حاصل ہوئی، جب وہ سپورٹ چھینی گئی ہے یا اس سپورٹ نے کہا کہ ہم نیوٹرل ہیں تو خان صاحب کی بدحواسیوں کا یہ عالم ہے ۔