
اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کا بیان شہباز گل کے بیان کی دوسری قسط ہے، یہ پاک فوج کے اندر تصادم پیدا کرنے کی کوشش ہے،کسی بھی کی فوجی کی حب الوطنی پر شک کرنے سے بڑی زیادتی کوئی نہیں، موجودہ آرمی چیف جنرل باجوہ کے ساتھ مشاورت کے بعد وزیراعظم نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کے لئے پاک فوج کے 5 سینئر ترین جرنیلوں کے ناموں کی سفارش کی جاتی ہے، اس کے بعد اداروں کے ساتھ مشاورت کے بعد وزیراعظم آرمی چیف کی تعیناتی کرتے ہیں اور اس مرتبہ بھی اسی اصول کے تحت آرمی چیف کی تعیناتی کی جائے گی اور اس اصول سے روگردانی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جو بیانیہ بنانا چاہ رہے ہیں وہ نہیں بن سکے گا، عمران خان سینئر جرنیلوں میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران خان سینئر جرنیلوں کو جانبدار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، آج عدلیہ اور آئی ایس پی آر بھی بول اٹھی ہیں، اس وقت عمران خان کی حب الوطنی پر سوالات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ فوج کے کسی جرنیل سے لیکر سپاہی تک کسی بھی پاک فوج کے جوان کی حب الوطنی پر شک کرنا بہت بڑی ناانصافی ہے، پاک سرزمین کے دفاع کے لئے اپنی جان قربان کرنا پاک فوج کے جوانوں کا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ملک و قوم کی حفاظت کے لئے جانیں قربان کر رہی ہے، حب الوطنی کی مثال ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے 11 ہزار جوان شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی بیانیے کی ایک زندگی ہوتی ہے پھر اس کو تبدیل کرنا پڑتا ہے، جب سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا ہے اس وقت سے بھارت کا ایک عزم رہا ہے کہ پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کیا جائے، بھارت اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ اگر فوجوں کی آپس میں لڑائی ہوئی تو اس میں تباہی و بربادی ہوگی اور پاکستان اپنا دفاع کرنے کے قابل ہے لیکن موجودہ حالات میں ہم معاشی طور پر کمزور ہیں اور یہ حالات عمران خان کے بنائے ہوئے ہیں، یہ لوگ بھارتی ایجنڈے کے آلہ کار بن رہے ہیں۔