اسلام آباد۔22فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان کی جیل بھرو تحریک کو ”جیل سے بچو“ تحریک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جیل بھرو تحریکیں ضمانتوں سے شروع نہیں ہوتیں، یہ کیسی تحریک ہے جس کا لیڈر پلستر باندھ کر ضمانت پر زمان پارک بیٹھا ہے، دو سو بندوں کے ساتھ جیل بھرو تحریک مذاق سے کم نہیں، یہ چاہتے ہیں ملک میں استحکام نہ آئے جو ان کا ہمیشہ سے ایجنڈا رہا ہے، اگر جیل بھرنی ہے تو وہ پی ٹی آئی رہنما گرفتاریاں دیں جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا، پی ٹی آئی رہنما اپنے کارکنوں کے ہمراہ پولیس کی گاڑیوں پر حملہ آور ہیں، اگر ان میں ہمت ہوتی تو اسلام آباد اور پشاور سے جیل بھرو تحریک کا آغاز کرتے، اس ٹولے نے آج لاہور میں امن و امان خراب کرنے کی کوشش کی، اگر انہوں نے جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے تو عمران خان، بشریٰ بی بی اور فرح گوگی سے شروع کریں۔
بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نالائقوں، نااہلوں، ملک کے خلاف سازش کرنے والوں اور فارن فنڈنگ میں ملوث ٹولے نے چار سال وفاق اور دس سال خیبر پختونخوا میں تباہی مچائی، عمران خان نے وزارت عظمیٰ کے منصب پر بیٹھ کر ریاستی طاقت کا استعمال کر کے اپنی جیبیں بھریں، اس ٹولے نے اپنے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، سرکاری خزانے کو استعمال کر کے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف پروپیگنڈا کیا، چار سال تک تمام ریاستی طاقت ہونے کے باوجود یہ اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ایک ڈھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز سمیت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو انہوں نے سزائے موت کی چکیوں میں ڈالا، جب کرپشن نہ ملی تو انہوں نے ہیروئن کے کیسز بنا دیئے، یہ جب کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے تو انہوں نے ملک کو معاشی تباہی کی طرف دھکیلا، نوجوانوں کو بے روزگار کیا، عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیسا، خارجہ پالیسی تباہ کی، کشمیر کا سودا کیا، دوست ممالک کو ناراض کیا، ملک کا کوئی ایسا شعبہ نہیں جہاں انہوں نے تباہی نہ مچائی ہو، آج پاکستان کے عوام ان کی پھیلائی ہوئی تباہی کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران نیازی نے پچھلے نو ماہ سے ملک میں تماشا لگا رکھا ہے، ان کی کہانی سائفر کی سازش، بیرونی سازش اور امپورٹڈ حکومت کے تماشے سے شروع ہوئی، کبھی اسلام آباد لانگ مارچ کیا کبھی خیبر پختونخوا سے لانگ مارچ شروع کر کے پولیس والوں کے سر پھاڑے، یہ شخص جانتا ہے کہ عالمی سازش نہیں ہوئی، سائفر کی کوئی کہانی نہیں تھی،
امریکہ نے کوئی سازش نہیں کی، اس کا بیرونی سازش کا بیانیہ نواز شریف سے ہوتا ہوا محسن نقوی تک پہنچا اور پھر جنرل باجوہ پر ختم ہوا، اس نے پچھلے نو سے دس ماہ میں ملک میں تماشے کئے، ہر روز ایک نئی فلم چلائی، اب کہتا ہے کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی تھی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان کی پھیلائی ہوئی معاشی تباہی کا بوجھ عوام بھگت رہی ہے، ہم نے دن رات محنت کر کے ان کے دستخط شدہ آئی ایم ایف پروگرام پر عوام کے ریلیف کے لئے دوبارہ بات چیت شروع کی، عمران خان نے ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا تھا، اس معاہدے پر عمران خان کے دستخط تھے، ہم ہر روز اس تکلیف سے گذرتے ہیں کہ پاکستان کے عوام کو عمران خان کی پھیلائی گئی چار سال کی معاشی تباہی اور مہنگائی کے طوفان سے کیسے نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جس وقت بھی حالات بہتر ہوتے ہیں تو یہ ایک نئے تماشے کا اعلان کر دیتا ہے، ان کے خلاف جس وقت تحریک عدم اعتماد آئی، اس وقت اس نے سائفر کے ساتھ کھیلنے کا اعلان کیا، جس وقت بھی ملکی معیشت درست ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے یہ شخص تماشا شروع کر دیتا ہے، ان کے پاس کرنے کو کچھ نہیں، ہر روز یہ خود اپنے بیانیہ کو دفن کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جیل بھرو تحریک شروع کرنے والا شخص فارن فنڈنگ میں 14 نومبر 2014ءسے فرار ہے، یہ شخص الیکشن کمیشن، ہائی کورٹ، ایف آئی اے، نیب، سیشن کورٹ سمیت کسی بھی تفتیش میں پیش نہیں ہوتا کیونکہ یہ چور اور فارن فنڈر ہے، اس شخص نے خیرات کے پیسے سیاسی مقاصد اور ملک کے خلاف سازش کیلئے استعمال کئے، توشہ خانہ کیس میں بھی یہ شخص فرار ہے، یہ شخص توشہ خانہ کا چور ہے، اس نے گھڑیاں بیچی ہیں، اس نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے، عمران خان کے خلاف چارج شیٹ ہے، یہ مجرم ہے، توشہ خانہ، فارن فنڈنگ، ہیروں کا لین دین، سائفر کی سازش کی کہانی، القادر ٹرسٹ کی زمین یہ وہ کیسز ہیں جن میں عمران خان کے پاس کوئی جواب نہیں، اس لئے یہ کسی بھی ادارے، عدالت میں پیش نہیں ہوتا کیونکہ اسے پتہ ہے کہ یہ چور ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو حکومت نہیں عدالتیں بلاتی ہیں، جو عدالتیں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز کو بلاتی تھیں اور وہ پیش ہوتے تھے، آج یہ عدالتیں اس شخص کو طلب کرتی ہیں تو یہ پیش نہیں ہوتا، شاہد خاقان عباسی کل عدالت میں تاخیر سے پیش ہوئے تو ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو گئے جبکہ دوسری طرف یہ شخص غنڈہ گردی اور بدمعاشی کرتا ہے اور اسے مہلت پر مہلت دے دی جاتی ہے، یہ اپنی گرفتاری کو سیاسی انتقام کہتا ہے، عمران خان کو اپنے خلاف چارج شیٹ پر جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص کو عدالت، ایف آئی اے اور نیب طلب کر رہی ہے اور یہ جیل بھرو تحریک شروع کر رہا ہے جس کا آغاز ضمانت سے ہوتا ہے، یہ جیل بھرو تحریک نہیں ”جیل سے بچو“ تحریک ہے، ان کا عالمی سازش اور امپورٹڈ حکومت کا بیانیہ ختم ہو گیا ہے، ان کے پاس توشہ خانہ کیس اور پانچ قیراط ہیرے اور القادر ٹرسٹ کی زمین، فارن فنڈنگ کے کیسز کا جواب نہیں اس لئے اپنے کیسز سے نظر ہٹانے کے لئے انہوں نے جیل بھرو تحریک کا نیا تماشا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی عدم استحکام اس لئے پیدا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ حکومت اپنے خارجہ تعلقات ٹھیک کر رہی ہے، آج چائنہ ڈویلپمنٹ بینک نے 70 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا، کیا یہ اس لئے جیل بھرو تحریک شروع کر رہے ہیں، یہ جیل بھرو تحریک نہیں ملک کے خلاف سازش ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج عمران خان کہہ رہے ہیں کہ متوسط طبقے پر بوجھ ڈال دیا ہے، عمران خان کے چار سالہ دور میں متوسط طبقہ ڈیڑھ سو روپے فی کلو چینی خرید رہا تھا، گھریلو خواتین انگوٹھے کا نشان لگا کر ایک کلو چینی کے لئے قطاروں میں کھڑی ہوتی تھی، اس متوسط طبقہ کو 52 روپے فی کلو چینی کی بجائے ڈیڑھ سو روپے فی کلو چینی قطاروں میں کھڑے کر کے دی جا رہی تھی، یہ طبقہ 2018ءسے اپریل 2022ءتک 120 روپے فی کلو آٹا خریدتا تھا، اسے مہنگی بجلی مہنگی گیس مل رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آج متوسط طبقہ پر جو بوجھ ہے وہ عمران خان کی وجہ سے ہے، اسے بات کرتے ہوئے شرم تک نہیں آئی۔ مہنگائی اور بے روزگاری کا بوجھ کسی اور نے نہیں عمران خان نے ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ گھریلو خاتون کو نوٹس جاری کر دیا ہے، بشریٰ بی بی گھریلو خاتون نہیں بلکہ وہ چوری کی ایڈوائزر تھیں، وہ کہتی تھیں کہ انہیں تین قیراط کا نہیں پانچ قیراط کا ہیرا چاہئے، اس گھریلو خاتون نے سیاسی مخالفین کو غداری کے مقدمات سے جوڑنے کا کہا،
یہی گھریلو خاتون القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی تھیں، اس کی فرنٹ مین فرح گوگی تھیں، ہر سیاسی اور آفیشل تقرری اس گھریلو خاتون نے کی، اگر یہ گھریلو خاتون ہے تو ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو کر کہے کہ میں گھریلو خاتون ہوں، ایف آئی اے کو جواب دے کہ وہ القادر ٹرسٹ کی ٹرسٹی نہیں ہیں اور بتائے کہ میں نے چوری نہیں کی، نہیں تو گھریلو خاتون کا ڈرامہ اور تماشا بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی پی ٹی آئی رہنمائوں کی جیبیں بھرنے کی چابی تھیں، عمران خان نے بنی گالا کو کرپشن کا مرکز بنا رکھا تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان ملک میں عدم استحکام پیدا کر کے ملک کی جڑیں کمزور کرنا چاہتے ہیں، اس شخص نے پچھلے دس سالوں سے ملک کو کمزور کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ جب کبھی بھی کوئی بہتری کی خبر آتی ہے یا ملک کے عوام کو ریلیف ملتا ہے تو یہ شخص تماشا شروع کر دیتا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ لاہور میں تماشا کر رہے ہیں، پنجاب کی 12 کروڑ آبادی سے بات اب 1200 لوگوں پر آ گئی ہے، لاہور میں سوا کروڑ کی آبادی ہے اور وہاں سے آج صرف دو سو لوگوں کو لا کر لاہور شہر میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ان لوگوں نے آج لاہور میں پولیس وینز پر حملے کئے، پنجاب پولیس کو چاہئے کہ وہ شہر میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے تو اس کا آغاز عمران خان کی گرفتاری سے ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی گرفتاری ہمارا مقصد ہوتا تو بہت پہلے کر چکے ہوتے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمانت سے جیل بھرو تحریکیں نہیں چل سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اپنے بچوں کے ساتھ جے آئی ٹی میں گیا تھا جبکہ یہ شخص زمان پارک میں ٹانگ باندھ کر بیٹھا ہے اور کسی تفتیش میں پیش نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پرویز الہٰی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتے تھے، آج پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو ان کی پارٹی میں شامل ہو گیا ہے، یہ ان کی اصلیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں گئیں، عمران خان نے نوے دن میں کرپشن ختم کرنے کا وعدہ کیا اور ملک کو کرپشن کا اکھاڑہ بنا گئے، یہ شخص اپریل 2022ءمیں کہتا تھا کہ امریکی سازش ہوئی ہے،
آج کہتا ہے کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، یہ ملکی معیشت کے ساتھ کھیل کر گیا، اس نے سائفر کی کہانی پر صدر، سپیکر، ڈپٹی سپیکر، گورنر اور وزراءسے آئین شکنی کروائی، اسے تحریک عدم اعتماد سے پارلیمنٹ سے باہر پھینکا، اس سے سوال پوچھیں تو یہ کہتا ہے کہ ملک کے خلاف سازش ہے، عدالتیں طلب کریں تو یہ عوام کو اکساتا ہے، یہ شخص غنڈہ گردی اور بدمعاشی سے عدالتوں پر حملہ آور ہوتا ہے اور اس کی ضمانت ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے وزارت عظمیٰ کی کرسی پر بیٹھ کر قومی خزانے کو لوٹا، اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے ملک کو نقصان پہنچایا، اس کے پاس جواب نہیں ہے تو اس نے جیل بھرو تحریک شروع کر دی، یہ کون سی تحریک ہے جس کا لیڈر پلستر باندھ کر زمان پارک میں بیٹھا ہوا ہے، یہ جیل سے بچو تحریک ہے۔
صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان اس آئی ایم ایف کی ڈیل پر سوال اٹھا رہے جس پر ان کے اپنے دستخط ہیں، یہ وہی ڈیل ہے جو عمران خان نے شروع کی تھی، ہم نے اس پر بات چیت کر کے غریب عوام کو ریلیف دلوانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ 2018ءمیں ہم 6.3 فیصد کی شرح سے ترقی کرتی ہوئی معیشت چھوڑ کر گئے تھے، موٹر وے کا جال بچھا کر گئے تھے، ہسپتال اور یونیورسٹیوں سمیت بجلی کے منصوبے لگا کر گئے تھے، ہم نے سولہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تھی، اس کے چار سال کی نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے آج پھر بجلی کا شارٹ فال ہے، اس نے ملک کے نوجوانوں کو بے روزگار کیا، اس نے ملک کو نقصان پہنچایا، عمران خان نے کہا تھا کہ مودی آئے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا، اس شخص نے کشمیر کا سودا کیا،
عمران خان کو ان سوالات کا جواب دینا پڑے گا۔ قومی خزانے کو لوٹ کر جیل بھرو تحریک شروع کر کے آپ بچ نہیں سکتے، آپ ملک میں فساد مچا کر ملک دشمنی کر رہے ہیں کہ کہیں ملک کے حالات ٹھیک نہ ہو جائیں۔ جب بھی کوئی ملکی ترقی میں پیشرفت ہوتی ہے تو یہ نوٹنکی کا اعلان کر دیتا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس ملک کا تین مرتبہ وزیراعظم رہا، انہیں اقامے پر نااہل کیا گیا کیونکہ انہوں نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی تھی، انہوں نے نہ تو سائفر کی کہانی شروع کی نہ ہی کوئی ہیرے بٹورے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل میں ہے، اس نااہل ٹولے نے اپنے دور میں بجلی کے منصوبے، سی پیک، معاشی ترقی کے منصوبے بند کئے، دوست ممالک کے ساتھ شروع کئے گئے منصوبے بند کئے، یہ ملک کو بند گلی میں چھوڑ گئے، آج جب ہم اس ملک کو مشکل سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں تو اس نے تماشا شروع کر دیا ہے، کوئی ملک کو نقصان پہنچائے گا تو قانون حرکت میں آئے گا۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف ہتک عزت کا کیس کیا ہوا تھا، سپریم کورٹ نے رولنگ دی کہ عمران خان کا کردار دانستہ نافرمانی والا رہا ہے، عمران خان نے دس ارب روپے کی رشوت کا الزام لگایا تھا، ان کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جیل بھرو تحریک اپنے جرائم سے نظر ہٹانے کے لئے ہے، پاکستان کے عوام بے وقوف نہیں جو ان کی باتوں میں آ جائیں گے ۔