عمران خان کی حکومت کوفوج یاکسی ادارےنےنہیں گرایابلکہ عمران خان کی حکومت اپنےبوجھ اورانکےجھوٹ اوررفقاءکےساتھ غلط رویوں کی وجہ سےگری ہے،وزیراعظم کےنمائندہ خصوصی طاہراشرفی کی پریس کانفرنس

177
عمران خان کی حکومت کو فوج یا کسی ادارے نے نہیں گرایا بلکہ عمران خان کی حکومت اپنے بوجھ اور انکے جھوٹ اور رفقاء کے ساتھ غلط رویوں کی وجہ سے گری ہے، وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی طاہر اشرفی کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔30اکتوبر (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی برائے مشرق وسطی حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو فوج یا کسی ادارے نے نہیں گرایا بلکہ عمران خان کی حکومت اپنے بوجھ اور انکے جھوٹ اور رفقاء کے ساتھ غلط رویوں کی وجہ سے گری ہے،

عمران خان نے پاکستانی عوام اور افواج پاکستان کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوں گے، پاکستانی عوام کی ریڈ لائن کوئی فرد واحد نہیں بلکہ یہ ریڈ لائن ان کا دین، ملک ، آئین پاکستان اور اسکی افواج ہیں، جس طریقہ سے اداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ شرمناک ہے، پاکستان کے اہم ترین اداروں کے سربراہان نے ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کر دیا ہے، آج اگر ہم یہاں امن سے بیٹھے ہیں اور آپ مارچ کر رہے ہیں تو اس کے پیچھے ہماری پاک افواج اور سلامتی کے اداروں کے جوانوں کی لازوال قربانیاں ہیں، وزیراعظم نے ارشد شریف شہید کی انکوائری کیلئے ایک کمیشن قائم کیا اور ہمارے لئے سب سے ضروری ارشد شریف شہید کی والدہ اور ان کے لواحقین کا مطمئن ہونا ہے ، پارلیمانی نظام میں تبدیلیاں آئین اور قانون کے تحت ہوتی ہیں، جتھوں یا گروہوں سے نظام تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان مخالف بیانیہ کے ذریعہ ہندوستان اور دشمن ممالک کو پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر ہم یہاں امن سے بیٹھ کر بات کر رہے ہیں اور آپ اس نظام کے خلاف مارچ کر رہے ہیں تو اس کے پیچھے ہماری پاک افواج اور سلامتی کے اداروں کے جوانوں کی لازوال قربانیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولا جا رہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے دورہ قطر اور سعودی عرب کے خاطر خواہ نتائج نہیں ملے تو میں آپ کو یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ آپ کی نااہلی کے نتیجہ میں جو منصوبے گذشتہ ساڑھے تین سال سے فائلوں میں دبے ہوئے تھے وہ انشاء اللہ بہت جلد شروع ہونے والے ہیں اور بہت جلد سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ بھی کریں گے، اس کے علاوہ قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر اسلامی ممالک نے یقین دہانیاں کرائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے دور میں سعودی عرب نے جو ہسپتال کا تحفہ اس قوم کو دیا وہ آپ کی سستی اور نا اہلی کی وجہ سے التواء کا شکار رہا جس کو موجودہ حکومت جلد مکمل کر کے عوام کی سہولت کیلئے کھولے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست برادر اسلامی ممالک کی محبت پاکستان ، عوام اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے نہ کہ کسی ایک گروہ ، جماعت یا ایک فرد کے ساتھ ، ہم نے عرب ممالک کے ساتھ محنت کر کے تعلقات کو برقرار رکھا ہے اور ان تعلقات میں مزید بہتری آ رہی ہے، میں یہ دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ خان صاحب کے دور حکومت میں اسلامی دنیا کے ممالک کے ساتھ جو تعلقات ٹوٹنے جا رہے تھے اور سرد مہری کا شکار تھے ان کو موجودہ حکومت نے بحال کرایا اور اس کا سب سے بڑا سہرا سپہ سالار قمرجاوید باجوہ کے سر جاتا ہے لہذا آپ منفی تبصرے کرنے سے گریزکریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کی ریڈ لائن ان کا دین، ملک ، آئین پاکستان اور پاکستانی افواج ہیں ،کوئی فرد نہیں، لہذا آپ پاکستانی قوم اور افواج پاکستان اور ملک کے دیگر سلامتی اداروں کے مابین تقسیم پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ارشد شریف شہید کا غم پوری قوم کا غم ہے لیکن افسوس ہے کہ آپ اس پر بھی سیاست کر رہے ہیں، ہم سعودی عرب میں تھے جب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ارشد شریف شہید کی انکوائری کیلئے ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کی ہدایت کی اور ہمارے لئے سب سے ضروری ہے کہ ارشد شریف شہید کی والدہ اور ان کے لواحقین کو مطمئن کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جتھہ یا گروہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ پارلیمان پر چڑھائی کے ذریعہ سیاسی نظام تبدیل کر دے گا تو اس کی غلط فہمی ہے۔ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے پارلیمانی نظام تبدیل نہیں ہوا کرتے، یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ عمران خان کی حکومت کوکسی نے نہیں گرایا بلکہ وہ خود اپنی نااہلی کے وزن اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ قائم برے رویہ کی وجہ سے گری ہے،

عمران خان ایک طرف تو کہتے ہیں کہ فوج سیاست سے دور رہے اور دوسری طرف کہتے ہیں کہ ہمیں دوبارہ اقتدار میں لا کر بٹھا دیا جائے ، انہوں نے کہا کہ خان صاحب ایسا نہیں ہو گا، آپ جس کو جہاد کہہ رہے ہیں وہ جہاد نہیں ہے فساد ہے، پیر نورالحق قادری کو چاہیئے کہ وہ جہاد کی تشریح آپ کوسمجھائیں۔

انہوں نے کہا سیاسی جماعتیں سیاسی مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے نکالا کرتی ہیں، ملک کی 12 بڑی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات نہ کر کے آپ الیکشن کی تاریخ نہیں لے سکتے، میرا مشورہ ہے کہ جھوٹ کا سہارا لینا چھوڑ دیں،گذشتہ روز آپ نے وزیراعظم پاکستان کو مذاکرات کی دعوت دی اور اگلے ہی دن اپنی بات سے مکر گئے، لہذا آپ کل کی بجائے آج تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل بیٹھ کر پارلیمانی اور انتخابی نظام میں جو اصلاحات ضروری ہیں ان پر بات کریں۔