عمران خان کی معاشی دہشت گردی کا خمیازہ پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں، عمران خان کو اپنی غلطیوں اور جرائم پر حساب دینا ہوگا، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

80

اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کی معاشی دہشت گردی کا خمیازہ پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں، عمران خان کی صورت میں جو فاش غلطی ہوئی تھی قوم اسے دوہرانے کو تیار نہیں، عمران خان نے آئین اور پارلیمان پر حملہ کیا، عوام کو بے روزگار کیا، ملک کو غریب اور مفلس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، انہیں اپنی غلطیوں اور جرائم پر حساب دینا ہوگا، الیکشن عوام کا جمہوری حق ہے، انتخابات مقررہ مدت پر ہوں گے۔

جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی تقاریر پچھلے چار سال سے تبدیل نہیں ہوئیں، وہ کبھی کرپشن کی بات کرتے ہیں، کبھی مدینہ کی ریاست کے نام پر سیاست کرنے کا بیانیہ اختیار کرتے ہیں اور کبھی امر بالمعروف کی گردان کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے پارلیمان سے باہر نکالا تو انہوں نے بیرون ملک کی سازش کا راگ الاپنا شروع کر دیا ہے جس کی اصل حقیقت پاکستان کے عوام جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ڈھٹائی، جھوٹ، منافقت ختم نہیں ہو رہی، انہوں نے کرپشن کے الزامات لگائے لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔

عمران خان ایک طرف مدینہ کی ریاست کے نعرے لگاتے رہے اور دوسری طرف دو کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے کیا، 60 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا، مہنگائی کی شرح کو 16 فیصد تک پہنچایا، آٹے کی قیمت 35 روپے سے بڑھا کر 90 روپے کر دی، چینی کی قیمت 52 روپے سے 120 روپے فی کلو پہنچائی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کابینہ کے اندر بیٹھ کر کارٹلز اور مافیا کو فائدہ پہنچایا، عمران خان نے چینی برآمد کرنے کی سمری پر دستخط کئے، ملک میں چینی کی قلت ہوئی پھر انہوں نے درآمد کی، اس طرح 52 روپے فی کلو فروخت ہونے والی چینی 120 روپے کلو میں لوگوں نے لائنوں میں کھڑے ہو کر انگوٹھا لگا کر اور شناختی کارڈ کی کاپی دکھا کر خریدی۔

انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کا دعویٰ کرنے والوں نے کشمیر فروشی کی، آج جو لوگ خودداری کے نعرے لگا رہے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے کشمیر کا سودا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وہی شخص ہے جو مودی کا کمپین منیجر تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے فارن فنڈنگ کے ذریعے 73 لاکھ ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔

عمران خان کے دفتر نے اڑھائی کروڑ روپے کیش وصول کئے جسے ڈیکلیئر ہی نہیں کیا۔ یہ تمام چیزیں مدینہ کی ریاست کا نام لیتے ہوئے ہوئے انجام دی گئیں، قرضوں کے بوجھ تلے پاکستان کے عوام کو ڈبویا گیا، 43 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا، ملک کی تاریخ میں اتنا قرضہ کسی حکومت نے نہیں لیا جتنا ملک میں گزشتہ چار سال کے دوران عمران خان نے لیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط بھی مکمل نہیں کیں، آج معاشی دہشت گردی کا خمیازہ پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ غلطی ہوئی، اسے ٹھیک کریں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے آئین پر حملہ کیا، پارلیمان پر حملہ کیا، عدم اعتماد کی آئینی تحریک پر حملہ کرنے کی کوشش کی، عوام کو بے روزگار کرنے، ملک کو غریب اور مفلس کرنے، پاکستان کے عوام کے منہ سے روٹی چھیننے، کشمیر فروشی جیسی سنگین غلطیاں کیں، پاکستان کے عوام نے انہیں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے ایوان سے باہر پھینکا۔ پاکستان کے عوام انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ پر ڈاکہ ڈالا، 41 سال میں ان کی آمدن میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا 2018ء سے 2019ء کے سال میں ہوا۔ اس وقت انہوں نے 20 فیصد رقم پر تمام مہنگی چیزیں اپنے پاس رکھیں، پہلے انہوں نے کم رقم پر چیزیں اپنے پاس رکھیں اور پھر بعد ازاں سمری کو 50 فیصد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یہ تحفے توشہ خانہ سے حاصل کر کے دکانوں پر جا کر فروخت کئے، اس طرح ایک سال کے دوران ان کی آمدن میں اتنا اضافہ ہوا جو وہ 41 سالوں میں بھی نہیں کما سکے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس وزیراعظم کی کرسی تھی یا کاروبار کی کرسی یا کوئی دکان لگی ہوئی تھی۔ عمران خان نے 14 کروڑ کی چیزیں 3 کروڑ میں خریدیں، 58 تحفے انہوں نے اپنے پاس رکھے، گھڑیاں دکانوں پر فروخت کرتے رہے، 20 فیصد میں گھڑی خرید کر 18 کروڑ روپے میں فروخت کی، عمران خان نے جو تحفے اپنے پاس رکھے، اس کے لئے پیسہ کہاں سے آیا، انہیں رسیدیں دینا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سائیکل پر دفتر جانا تھا، وزیراعظم ہائوس میں یونیورسٹی بننی تھیں، انہوں نے ایک ارب روپے ہیلی کاپٹر کے استعمال پر خرچ کئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن پاکستان کے عوام کا جمہوری حق ہے جو انشاء اللہ اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے کے بعد ہوگا۔

آئندہ جو بھی الیکشن ہوگا اس میں آر ٹی ایس بیٹھنے کی غلطی نہیں ہوگی، ڈسکہ کی طرح دھند نہیں چھائے گی، الیکشن کمیشن کا عملہ چوری نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے بیرون ملک سازش کا ذکر کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہو گئے تھے، انہیں اصل میں ان کے اعمالوں نے اقتدار سے نکالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ تھا لیکن 60 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کیا، مفت دوائی دینے کا وعدہ کرنے والوں نے ادویات مہنگی کر دیں، اس وقت لوگ گھروں کا کرایہ ادا نہیں کر سکتے، بچوں کی سکولوں کی فیسیں ادا نہیں کر سکتے، عمران خان نے فنانس کی سمریز کو بائی پاس کرتے ہوئے غیر قانونی آرڈرز دیئے، ان تمام چیزوں کے ثبوت آ چکے ہیں، اب آپ کو غلطی نہیں جرائم پر حساب دینا ہوگا، عمران خان عوام کے مجرم ہیں، انہوں نے عوام کو بھوکا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اب دوبارہ غلطی نہیں کریں گے، عمران خان کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو معاشی دہشت گردی کی، پاکستان کے عوام کو اس سے نکالیں گے، عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے ہم مشکل فیصلے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو روزگار دیا جائے گا، کسی کارٹلز اور مافیا کو دائیں بائیں نہیں بٹھایا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس شخص کو نماز کے لئے کرسی نہیں دی گئی تھی، وہ کل عمران خان کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے احکامات جاری کر رہے تھے۔ آج ملک میں وہ وزیراعظم ہے جو سب کا وزیراعظم ہے، وہ اس شخص کا بھی وزیراعظم ہے جو انہیں چار سال صرف گرفتار کرنے کی کوشش میں لگا رہا، کاغذ لہرا لہرا کر ان کی جگ ہنسائی اور تضحیک کرتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں شہزاد اکبر ایسٹ ریکوری یونٹ کو اس لئے رکھا گیا تھا کہ پتہ کیا جائے کہ شہباز شریف کھانا کیا کھاتے ہیں، کس کرسی پر بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جھوٹ، غلطی اور کشمیر فروشی پر عوام سے معافی مانگیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اداروں کے بارے میں ایک منظم تحریک شروع کر رکھی ہے، اداروں کے خلاف روبوٹک ٹویٹس چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کی بجلی کے بل بھی جلائے، آج پاکستان کے عوام بجلی اور گیس کے بھاری بل بھی عمران خان کی غلطی کی وجہ سے ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام مہنگا آٹا، چینی اور گندم عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے خرید رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اب دوبارہ غلطی نہیں کریں گے، وہ اسے ووٹ دیں گے جو پاکستان کو ترقی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب الیکشن میں سازش ہوگی نہ مداخلت ہوگی، ایک شفاف الیکشن ہوگا جتنے ووٹ ڈبے میں ہوں گے یا جس کے لئے ہوں گے اتنے ہی ووٹ ڈبے سے نکلیں گے اور اسی کے لئے نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ملک اور آئین پر حملہ کریں اور کہیں کہ غلطی کو درست کرو، اگر غلطی ہوئی ہے تو وہ ان کی شکل میں ہوئی ہے۔ عوام ان کی اصلیت جان چکے ہیں، دوبارہ ایسے شخص کو قوم پر مسلط نہیں کیا جائے گا۔ انشاء اللہ اب حقیقی ووٹ کے ذریعے حکومت آئے گی۔