اسلام آباد۔11اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے رابطہ کاربرائے معیشت وتوانائی بلال اظہرکیانی نے کہاہے کہ عمران خان نے جاتے جاتے آئی ایم ایف کاپروگرام خراب کیا جس سے پاکستان کی معیشت کونقصان پہنچا، عمران خان کی چارسالہ حکومت تباہ کن چابت ہوئی جس کی وجہ سے ملک کو معاشی مشکلات کاسامنا ہے۔
منگل کوایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ کہ پاکستان کی موجودہ معاشی حالت کے اصل ذمہ دار عمران خان اور ان کی 4 سالہ حکومت ہے، 2018 تک پاکستان کا مجموعی قرضہ 25 ہزار ارب تھا مگر پچھلی حکومت کے 4 سالہ اقتدار میں وہ 78 فیصد اضافے کے ساتھ 48 ہزار ارب تک پہنچ گیا ، گر پاکستان کے بدترین خساروں پر مشتمل فہرست بنائی جائے تو عمران خان کا دورِ اقتدار اس میں سرِفہرست آئے گا۔
انہوں نے کہاکہ آج ہم جن معاشی مشکلات سے گزر رہے ہیں اس کی بنیاد عمران خان کی حکومت میں ڈالی گئی تھی، 2018 میں مسلم لیگ ن حکومت کے خاتمہ پرملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 6.1 فیصدتھی، مہنگائی کی شرح بھی کم تھی اور سی پیک پر بھی تیزی سے کام ہورہا تھا ، مسلم لیگ ن کے دورمیں قومی گرڈ میں 12 ہزار میگا واٹ بجلی شامل کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے 4 برسوں میں صرف تباہی ہوئی ، ان کی حکومت میں مہنگائی مسلسل بڑھتی رہی، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا تھا اسے پورا کرنے کے بجائے 60 لاکھ لوگ بے روزگار کردیے گئے اور 50 لاکھ گھر دینے کے بجائے لوگوں کو بے گھر کردیا گیا۔ 4 سالوں میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ ٹھیک کرنے کی رٹ لگائے رکھی گئی اور بتایا گیا کہ اسی کی وجہ سے مہنگائی اور بے روزگاری ہے مگر جاتے ہوئے نہ صرف 17 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاونٹ بلکہ 40 ارب کا تجارتی خسارہ بھی چھوڑ کر گئے ہیں ۔ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے ہوئے معاہدے بھی توڑے اور ایسا یہ جانتے ہوئے کیا گیا کہ ایسا کرنے سے ملک تباہی کی طرف چلا جائے گا۔