عمران خان کے ایما پر شوکت ترین نے پنجاب اور کے پی کے کے وزرا خزانہ کوریاست مخالفت اقدام پر اکسایا ، وفاقی وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس

140

اسلام آباد۔29اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ( ن) اور اتحادی جماعتوں نے اپنی سیاست کو دائو پر لگا کر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا ہے ،عمران خان کی ایما پر شوکت ترین نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرا خزانہ کو فون کر کے ریاست مخالفت اقدام پر اکسایا ،پاکستان کے مفاد کے خلاف غیر ملکی ادارے کو خط لکھنا غداری ہے، شوکت ترین کو اس فون ریکارڈنگ کے سامنے آنے کے بعد سیاست چھوڑ دینی چاہیے ، خیبر پختو خوا کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کو فوری مستعفی ہونا چاہیے ،عمران خان کی گذشتہ 10 سالوں سے کے پی کے میں حکومت ہے ،آ ج تک کوئی ایک بڑا سکول، کالج ،یونیورسٹی یا ہسپتال نہیں بناسکے ، عوام بجلی کے بلوں پر جو فیول ایڈجسمنٹ چارجز ادا کر رہے ہیں یہ پی ٹی آئی دور کے خریدے گئے مہنگے فیول کے باعث ہیں ۔وہ پیر کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرمیں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔

وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پچھلے چار دنوں سے وزیر اعظم سیلاب متاثرین سے مل رہے ہیں،سندھ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کا دورہ کر چکے ہیں،جہاں وزیراعظم نہیں پہنچ رہے وہاں دیگر رہنما جا رہے ہیں، مریم نواز بھی مختلف علاقوں کا دورہ کر رہی ہیں،وزیر اعظم نے 15 ارب سندھ اور 7 ارب بلوچستان کو دینے کا اعلان کیا ہے،ابھی رقم کی مزید ڈیمانڈ آ رہی ہے،ہمارے وسائل محدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث لوگوں کے جانور مر گئے، گھر اور فصلیں تباہ ہو گئیں، اس مشکل صورتحال میں پی ٹی آئی نے گری ہوئی حرکت کی ۔ شوکت ترین کی آڈیو سامنے آچکی ہے جس میں شوکت ترین نے پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری کو کہا کہ آئی ایم ایف کوکہو کہ ہمارا نقصان ہوا ہے اور ایک خط بھی لکھو جس پر محسن لغاری نے جواب دیا کہ اس سے ہماری ریاست کو نقصان تو نہیں ہوگا ؟ اسی طرح وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور جھگڑا سے کہا کہ کیا آپ نے خط بنا لیا ہے، جس پر تیمور جھگڑا نے کہا کہ ابھی بناتا ہوں، شوکت ترین نے فون پر گالیاں دیں ، اس سارے معاملے کا ماسٹر مائند شوکت ترین ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تونواز شریف ،شاہد خاقان عباسی اور دیگر لوگ کہہ رہے تھے کہ حکومت نہ لو ، میں بھی حکومت بننے سے قبل شہباز شریف کو آگاہ کیا تھا کہ ملک دیوالیہ ہوچکا ہے ، پٹرول اور بجلی کی قیمتیں بڑھانا ہوں گی ، اس معاملے تو شہباز شریف نے سمجھا اور سخت فیصلے لئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کو دیوالیہ پن تک لے گئے انہی لوگو ں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا تھا ۔

وفاقی وزیر مفتا ح اسماعیل نے کہا کہ جب ہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بڑھاتے ہیں پی ٹی آئی والے تنقید کرتے ہیں حالانکہ اس ساری صورتحال کی ذمہ دار پی ٹی آئی حکومت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ملک کو سری لنکا بننے سے بچایا، اب جب کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا تو اس طرح کی سازشیں شروع کر دیں گئیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت 10 سالوں سے کے پی کے میں ہے ،وہاں ایک اچھا سکول ، کالج ،یونیورسٹی ، ہسپتال بتا دیں ، کسی ایک شعبے کو بھی ٹھیک نہیں کیا جاسکا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سندھ اور بلوچستان کی طرح پنجاب اور کے پی کے کو بھی سیلاب اور شدید بارشوں سے نمٹنے کے لئے مساوی وسائل کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں، ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈپٹی کمشنرز کے گھر بھی تباہ ہوچکے ہیں لیکن اپنے لئے کچھ نہیں کر پائے ۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے علاوہ بھی گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو بھی پیسے دیتے ہیں وہ بھی ہمیں کسی نئی پوسٹ کے لئے ہم سے پوچھتے ہیں ، کے پی کے میں بے شمار بھرتیاں کیں گئیں ہیں ، یہ بھی ایک سازش کا حصہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی کا 2 فیصد 88 ارب بنتے ہیں لیکن ہم نے دو فیصد سے زائد 114 ارب فراہم کیے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سابق خاتون اول کو ملنے والی ہیرے کی انگوٹھی اور اربوں کی اراضی میں سے کچھ متاثرین سیلاب کو دینے کا اعلان کریں ، فرح گوگی کے حاصل کیے گئے پیسوں میں سے ہی کچھ عطیہ کردیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری محنت کی ہے ، حکومت کے ساتھ شامل اتحادی جماعتوں نے اپنی سیاسی جماعتوں کی قربانی دے کربڑے اور سخت فیصلے کیے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سپوررٹر اپنے آپ سے سوال کریں کہ کون حق پر ہے اور کون آج ریاست کے خلاف کھڑا ہے ،پہلے کہا گیا کہ غیر ملکی سازش ہوئی پھر امریکا سے دوستی کے لئے ایک غیر ملکی کمپنی کی خدمات حاصل کیں گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام بجلی کے بلوں پر جو فیول ایڈجسمنٹ چارجز ادا کر رہے ہیں یہ پی ٹی آئی دور کے خریدے گئے مہنگے فیول کے باعث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس آدمی کے لئےپاکستان کا مفاد مقدس نہیں وہ پاکستان کی سیاست کے قابل نہیں ہیں ۔

وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا کہ محسن لغاری نے جو سوال اٹھایا حقیقت میں یہ سوال پاکستان کے 22کروڑ عوام کا سوال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے معاہدہ بحال کر کے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا،شوکت ترین مان کر گیا تھا کہ ہر مہینے 4 روپے لیوی بڑھائیں گے،ہم نے ان کی بارودی سرنگیں ختم کیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے 72 گھٹنے قبل مجھے لیٹر بھیجا گیا،میں نے جب چیک کروایا تو آئی ایم ایف کے عہدیداران کے پاس بھی لیٹر پہنچ چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اب بات کر رہے ہیں کہ این ایف سی کی میٹنگ بلاؤ،کیا آپ نے 4 سال میں این ایف سی پر کام کیا ؟میرا فنانس سیکرٹری حج پر گیا ہوا تھا،اب ان کی کمر کا مسئلہ ہے وہ منسٹری نہیں آ پا رہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ثابت ہو گیا عمران خان پاکستان مخالف بیانیے پر چل رہا ہے،آپ کی بیگم کی جب ہیرا لینے کی باتیں سامنے آئیں تو آپ نے افسران کو نکال دیا۔

وزیر خزانہ مفتا ح اسماعیل نے کہا کہ یہ لوگ پاکستان مخالف خط لکھ رہے ہیں تو عوام کو اس کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے،ایسے لوگوں کو سیاست میں آنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوکت ترین کا معیشت میں بڑا نام ہے،مگر ان کی اس حرکت نے تمام قابلیت پر پانی پھیر دیا،عمران خان کرپشن کرتا ہے مگر اسد عمر پر کبھی کرپشن کی بات نہیں آئی،اسد عمر سے ایسی پریس ٹاک کی توقع نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ تیمور جھگڑا شہباز شریف کے ساتھ کام کر چکا ہے اس سے بھی یہ امید نہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اس نقطے پر آئی ایم ایف سے آفیشلی بات نہیں کی،مگر مجھے معلوم ہو گیا تھا کہ لیٹر آئی ایم ایف کو ارسال کیا گیا،ہمیں امید ہے عمران خان کی اس حرکت سے آئی ایم ایف پروگرام متاثر نہیں ہو گا،آج رات آئی ایم ایف سے قرض کا اعلان ہو جائے گا، جس کو پاکستان ہی عزیر نہیں میں اُن سے بات نہیں کروں گا۔