لاہور۔31مئی (اے پی پی):صوبائی وزیر عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان گرفتاری فوبیا کے مرض میں مبتلا ہیں،یہ ایسی نفسیاتی بیماری ہے جس میں مریض گرفتاری کے بجائے بھاگ جانے کو ترجیح دیتا ہے۔وکلا تحریک میں بھی عمران خان نے ڈٹ کر کھڑا ہونے کی بجائے بھاگنے کو ترجیح دی۔پچھلے لانگ مارچ میں امن و امان تباہ کیا گیا۔لانگ مارچ ناکام ہوا اور عمرانی ٹولہ پسپا ہوا۔گرتاری اور جیل جانا سیاستدانوں کا شیوہ ہے۔عمران خان کی 22 سالہ سیاسی زندگی میں جیل کی ہوا کھانے کا کوئی نام و نشان نہیں۔
عمران خان سرکاری وسائل کی وجہ سے پشاور میں پناہ گزین ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے منگل کے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا ٹولہ کے پی کے حکومت کے وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہا ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ہماری آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے۔ ہم پولیس کے جوانوں اور افسران کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ جن لوگوں نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا قانون ان کو اپنی گرفت میں لے گا۔
عمرانی ٹولے نے معیشت کا حشرنشر کیا، ایک میگا واٹ بجلی کا نیا کارخانہ نہیں لگایا۔ یہ لوگ ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں اور ہم ہر صورت حکومتی رٹ قائم کریں گے۔ کے پی کے وزیر اعلی نے سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے وفاق پر حملہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنما بڑے شوق سے گرفتاری پیش کرتے رہے۔ اپنی فورس کے تحفظ کے لئے ہر ممکن قانونی معاونت فراہم کریں گے۔
حکومت اور موجودہ کابینہ اپنی سپاہ کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ پنجاب حکومت نے 200 ارب روپے سالانہ آٹے پر سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 10کلو آٹے کا تھیلہ ہر جگہ 490 روپے میں دستیاب ہو گا۔ عوام کی معاشی حالت بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پنجاب حکومت کچھ روز میں چینی اور گھی پر سبسڈی کا اعلان کرے گی۔ پنجاب نے 50 لاکھ ٹن گندم پروکیور کی ہے۔ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کر دیا گیا ہے۔ ہم نے تمام افسران کی تعیناتیاں خالصتا میرٹ پر کی ہیں۔
حکومت نے جرائم پیشہ افراد کے گرد شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع کیا جائے گا۔ قتل و غارت، ڈکیتی، ریپ، سنیچنگ اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فرح گوگی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔