23.2 C
Islamabad
اتوار, فروری 23, 2025
ہومقومی خبریںعوامی صحت کے تحفظ اور مستقبل کی نسلوں کو تمباکو کے مضر...

عوامی صحت کے تحفظ اور مستقبل کی نسلوں کو تمباکو کے مضر اثرات سے بچانے کی حکومتی کوششیں قابل ستائش ہیں،ڈاکٹر خلیل احمد

- Advertisement -

اسلام آباد۔7فروری (اے پی پی):بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ(سپارک)نے حکومت پاکستان کی تمباکو کنٹرول میں نمایاں کامیابیوں کو سراہا ہے جو عوامی صحت کے تحفظ اور مستقبل کی نسلوں کو تمباکو کے مضر اثرات سے بچانے کے عزم کا ثبوت ہیں۔ جمعہ کو یہاں مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے ساتھ ایک نیٹ ورکنگ اجلاس میں سپارک نے اس اہم پیشرفت کو اجاگر کیا ۔سپارک کے پروگرام منیجر ڈاکٹر خلیل احمد نے کہاکہ تمباکو نوشی پاکستان میں صحت عامہ کے سب سے بڑے بحرانوں میں سے ایک ہے جو سالانہ 1,63,000 پاکستانیوں کی جان لے لیتی ہے جو ملک میں ہونے والی کل اموات کا تقریباً 11 فیصد بنتا ہے۔ تمباکو مصنوعات جیسے سگریٹ، ای سگریٹ اور ہیٹڈ ٹوبیکو میں موجود نشہ آور نکوٹین دل کی بیماری، پھیپھڑوں کی بیماری اور کینسر جیسے جان لیوا امراض کا سبب بنتی ہے۔

عالمی سطح پر تمباکو نوشی ہر سال 80 لاکھ سے زائد افراد کی جان لے لیتی ہے جن میں 12 لاکھ اموات تمباکو نوشی کرنے والے افراد  کے سگریٹ دھوئیں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 40 لاکھ بالغ افراد تمباکو استعمال کرتے ہیں جن میں ایک کروڑ 56 لاکھ افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ 76 لاکھ افراد بغیر دھوئیں والے تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔ یہ تشویشناک اعداد و شمار تمباکو سے ہونے والے نقصانات کو روکنے کے لئے مضبوط اور پائیدار اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔ڈاکٹر خلیل احمد نے تمباکو کے استعمال میں کمی لانے کے لئے کام کرنے والی تنظیموں اور کارکنان کے خلاف جاری گمراہ کن مہم پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمباکو کنٹرول کیلئے کام کرنے والی مقامی و بین الاقوامی تنظیمیں ملکی قوانین کے مطابق کام کر رہی ہیں

- Advertisement -

اور 2005 سے عالمی ادارہ صحت کے فریم ورک کنونشن برائے تمباکو کنٹرول کے تحت تمباکو کی مصنوعات کے ضابطے میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔یہ گمراہ کن مہمات ہمارے سالوں کی محنت کو ضائع کر سکتی ہیں اور تمباکو کنٹرول کے حوالے سے ہونے والی تمام پیش رفت کو پیچھے دھکیل سکتی ہیں۔ ڈاکٹر خلیل احمد نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہم معاشرے میں مثبت سوچ کو فروغ دیں اور ان غلط بیانیوں کو روکیں تاکہ عوام کو درست معلومات فراہم کی جا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور سول سوسائٹی کے درمیان تعاون صحت مند معاشرے کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایک قوم بن کر تمباکو کے استعمال کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا تاکہ اپنی آنے والی نسلوں کو اس کے نقصانات سے محفوظ رکھ سکیں۔ڈاکٹر خلیل احمد  نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ غلط معلومات کے اثر و رسوخ سے آگاہ رہیں کیونکہ گمراہ کن بیانیے ترقی کی راہ میں غیر ضروری رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سچائی اور شفافیت کو فروغ دے کر ہم سب ایک ایسے مستقبل کی جانب بڑھ سکتے ہیں جہاں افراد خاص طور پر نوجوان نسل اپنے اور اپنے معاشرے کے لئے بہتر اور صحت مند فیصلے کر سکے ۔ یہ سیشن صحت کے حامیوں اور صحافیوں کے درمیان بامعنی مکالمے کے لئے ایک موثر  پلیٹ فارم ثابت ہواجس میں تمباکو کنٹرول کے سخت قوانین کی فوری ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔ شرکا نے میڈیا، سول سوسائٹی اور پالیسی سازوں کی مشترکہ ذمہ داری کو تسلیم کرتے ہوئے گمراہ کن معلومات کے سدباب اور صحت عامہ کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔ بحث کے اختتام پر شرکاء  نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گمراہ کن مہمات اور جھوٹے بیانیوں کا مقابلہ کیا جائے گا اور انہیں عوام کی توجہ حاصل کرنے نہیں دی جائے گی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=557161

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں