عوام سے کیے وعدوں کی تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے، پی ڈی ایم ذاتی مفادات کے لیے بنی،غلام سرور خان

77
وزیراعظم عمران خان نے امریکہ اور یورپین یونین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کا راولپنڈی میں مختلف تقریبات سے خطاب

راولپنڈی۔27مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہاہے کہ عوام سے کیے گئے وعدوں کی تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے ، پی ڈی ایم والے ذاتی مفادات کے لیے اکٹھے ہوئے ،اپوزیشن کا اکٹھ حکومت گرانے کے لیے نہیں بلکہ حکومت سے مختلف قسم کا ریلیف المعروف این آر او لینے کے لیے ہے ، یہ لوگ اپنے خلاف کیسز اور انکوائریوں کا خاتمہ چاہتے تھے ، اس بناء پر پارلیمانی عمل میں شامل نہ ہونے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں ، ہم کہتے تھے کہ یہ صرف کہنے کو ہے یہ کریں گے کچھ نہیں ،یہ لوگ استعفے بھی نہیں دیں گے ، پارلیمانی امور میں بھی شامل ہوں گے ،پارلیمنٹ میں بھی آئیں گے اور ضمنی انتخاب میں بھی حصہ لیں گے ،سینیٹ کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے ،پی ڈی ایم کی کوئی بھی بات سچی ثابت نہیں ہوئی ،پی ڈی ایم میں شامل پاکستان پیپلز پارٹی شروع دن سے استعفے نہ دینے کے حق میں تھی لیکن دکھاوے کے لیے وہ بھی اکٹھے تھے ،ہم نے یہ بھی کہا کہ یہ آپس میں بھی مخلص نہیں ہیں جوکہ حالات اور وقت نے ثابت بھی کیا ،جو آپس میں مخلص نہیں وہ عوام کے ساتھ کیسے مخلص ہوسکتے ہیں ،وہ ملک کے ساتھ بھی مخلص نہیں ہیں ،پی ڈی ایم مجموعی طور پر بلیک میلر گروپ ہے ان میں سے کوئی ایک بھی اپنی کی ہوئی بات کا پاس نہیں رکھے گا ۔

اگر پیپلز پارٹی اپنی کمٹمنٹ پر پورا نہیں اتر سکی اور پی ایم ایل این کے اندر بھی دراڑ ہے ،دو گروپس ہیں ،شہباز اور حمزہ کی لائن اور ہے جبکہ مریم کی لائن اور ہے ۔جس کا اندازہ اب آکر میاں نواز شریف کو ہوا ہے اور وہ مریم کو فرماتے ہیں کہ حمزہ سے سیاست سیکھو ،بھٹو پھانسی کے پھندے پر چلا گیا لیکن عدالتوں پر دبائو نہیں ڈالا گیا ،اب یہ جلوس لے کر ،غنڈے اور دہشت گرد لوگ لے کر اور مسلح ہوکر عدالت پیش ہوتے ہیں ،وہاں پتھرائو کرنا لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنا یہ سب سیاسی دہشت گردی ہے ،پی ایم ایل این کی قیادت سیاسی دہشت گردی کی مرتکب ہورہی ہے ،ان لوگوں نے عدالتوں کے ساتھ محاذ آرائی بھی کی ۔

یہ پھر تاریخ دہرارہے ہیں کہ نوے کی دھائی میں پورے پنجاب سے غنڈے لائے گئے مسلم لیگی غنڈے ،سرکاری بسوں پر لائے گئے اور سرکاری اخراجات پر لائے گئے پنجاب ھائوس میں ٹھہرا کر سرکاری پروٹوکول دیا گیا اور پھر مقامی قیادت کی سربراہی میں باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ سپریم کورٹ پر حملہ کروایاگیا ججوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔اس لیے پی ایم این سیاسی دہشت گرد گروپ ہے جس کی سوچ کی مذمت کرتے ہیں ۔

عوام کو سیاسی ڈرامہ بازوں کے چنگل سے نکالا جائے ،ان کی باتوں پر کان نہ دھرے جائیں کیونکہ ان کا اس ملک کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ،یہ ملک میں امن و امان کے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں ،غیر یقینی ،بد امنی پیدا کرنے کے خواہاں ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ یہ بے یقینی کی کیفیت معاشروں ،ملکوں اور حکومتوں کے لیے قوموں کے لیے زہر قاتل ہوا کرتی ہے ۔اس سب کا نقصان ملک اور قوم کو ہوگا ۔

ملک میں سیاسی عمل جاری رہنا چاہیے ،بظاہر قومی مسائل پر اکٹھی ہونے والی جماعتوں کا اپنا کوئی وجود نہیں ۔ان کی سوچ ان کا وجود اس ملک کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی ان کی سیاست اس ملک کے لیے ہے بلکہ وہ اپنے مفادات کے تابع لوگ ہیں ۔قومی ایشوز کے حوالے سے حکومت نے کھلی پیشکش کی ہے جن میں انتخابی اصلاحات ،معاشی اصلاحات ،خارجہ پالیسی بھی شامل ہیں اور ان قومی ایشوز پر انہیں حکومت کی سپورٹ کرنی چاہیے ۔

ہم آزاد اور شفاف انتخابات کے حق میں ہیں ،تحریک انصاف کے سربراہ کا سینیٹ الیکشن میں بھی ون پوائنٹ ایجنڈا تھا سارے سیاستدان کرپٹ یا بے ضمیر نہیں ہوتے ،چند ہوتے ہیں جنھیں خریدا جاسکتا ہے ۔لوگوں کے دلوں میں سیاست اور سیاستدانوں کے بارے میں بدگمانیاں پیدا کرنے کی ذمہ دار بھی اپوزیشن جماعتیں ہیں ۔

وزارتوں کی تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ٹیم لیڈر ہیں وہ کسی بھی وقت کسی کو کسی بھی قسم کی ذمہ داریاں سونپ سکتے ہیں پٹرولیم بحران کے حوالے سے بھی تبدیلیاں کی گئیں اور اپنے لوگوں کے خلاف ایکشن لینے کی کسی حکومت کی یہ پہلی مثال ہے ، سٹیٹ بنک کو مکمل خودمختاری کی طر ف لے جایا جارہاہے ،اس موضوع پر سب کو اپنا موقف پیش کرنا چاہیے ،حکومت کی اولین ترجیح عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کی ہے اور ا س سلسلہ میں باقاعدہ کوششیں بھی جاری ہیں ،بے روزگاری ،مہنگائی میں کمی قومی مقاصد ہیں ،اپر اور لوئر ھائوس مکمل ہیں اور اب محاذ آرائی کی سیاست سے ہٹ کر ملکی مفادات کی سیاست ہونی چاہے ۔

عوامی مسائل کے حل کے لیے اپوزیشن اور حکومت کو مل کر بیٹھنا چاہیے اور پارلیمان میں ڈائیلاگ ہونا چاہیے ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت اور پیپلز پارٹی میں کسی بھی حوالے سے کوئی بھی ڈیل نہیں ہوئی ،عمران خان اب بھی اپنے موقف پر سختی سے قائم ہیں ، احتساب سب کا ہونا چاہیے ، کوئی کیس واپس نہیں لیا جائے گا اور نہی ہی کوئی این آر ا وہوگا ۔

اپنے کیے کی سزا ہر کسی کو بھگتنی ہوگی ،سرفہست مہنگائی پر قابو پانا سب سے اہم ایجنڈا ہے،۔راولپنڈی رنگ روڈ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہاکہ رنگ روڈ کے حوالے سے نہ تو کسی کو نوازا گیا ار نہ کسی کو نقصان پہنچایا گیا ۔یہ صرف اور صرف ان لوگوں کا پروپیگنڈا ہے جو ترقی کا عمل روکنا چاہتے ہیں ۔مہنگائی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائیاں ہر سطح پر جاری ہیں ۔