عوام محفوظ مقامات پرمنتقلی کےحوالے سے متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں ،سمندری طوفان کےجمعرات کو ساحلی علاقوں سےٹکرانےکی پیشنگوئی ہے، شیری رحمان

150
سمندری طوفان بائپر جوائے مسلسل آگے بڑھتے جمعرات کو سندھ کے جنوب مشرقی ساحلی علاقہ کیٹی بندر سے ٹکرائے گا، وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی): وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے سندھ اور بلوچستان ساحلی علاقوں کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقلی کے حوالے سے متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں، سمندری طوفان بپر جوائے کے جمعرات کو ساحلی علاقوں سے ٹکرانے کی پیشنگوئی ہے، کراچی کے لئے چھوٹے جہازوں کی پروازیں بند کر دی گئی ہیں جبکہ عام پروازوں کے حوالے سے آج شام تک فیصلہ کریں گے، وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی مسلسل رابطے میں ہے، این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتیں فعال ہیں۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے بتایا کہ سائیکلون کافی دنوں سے پیشنگوئی کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے، مختلف ممالک کے سسٹم کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ یہ طوفان بہت شدت کے ساتھ پاکستان اور انڈیا کی ساحلی پٹی کی طرف بڑھ رہا ہے۔راستہ وہی ہے جو ہم نے پیش گوئی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طوفان کا کیٹی بندر سے شدید ٹکرائو متوقع ہے، 140 سے 150 فی کلومیٹر کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔سندھ حکومت اس کی مانیٹرنگ کررہی ہے۔ ٹھٹھہ، سجاول، حب سمیت کراچی کے ساحلی علاقے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے، این ڈی ایم اے اور سندھ وبلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر وزیراعظم کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی مکمل طور پر فعال کردار ادا کر رہی ہے، ساحلی علاقوں کے طوفان سے متاثرہ لوگوں کے لئے مختلف سرکاری عمارتوں میں 75 ریلیف کیمپس بنائے گئے ہیں، وہاں لوگوں کو پہنچایا گیا ہے۔ اب تک 62 ہزار افراد کو کیمپوں میں منتقل کیا ہے۔ سندھ حکومت اس سارے عمل کو لیڈ کر رہی ہے، پی ڈی ایم اے بھی اس میں کردار ادا کر رہی ہے۔

اس کے علاوہ کوسٹ گارڈ، نیوی، رینجرز تعینات ہیں، پولیس بھی فعال ہے۔ 5 کور کمانڈر کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں وہ بھرپور تعاون کررہے ہیں۔ سائیکلون کے گزر جانے کے بعد اس سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے نقل مکانی کرنے والوں کو کہا کہ پریشانی فطری بات ہے لیکن منصوبہ بندی اور منطق سے سکیورٹی اہلکاروں کی بات ماننی ہے، جب تک یہ نہیں کہتے یہاں سے نکلنا نہیں ہے۔

ماہی گیر پھر بھی نکل رہے ہیں ان کو زبردستی واپس لایا جارہا ہے۔ہم جانیں بچانے کے مرحلہ میں ہیں۔نقل مکانی کرنے والوں کو پینے کا پانی اور کھانا و ادویات فراہم کی جا رہی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ خوف وہراس نہ پھیلے، عوام ساحل کی طرف جانے سے اجتناب کریں، طوفانی ہوائیں جمعرات کو انتہا پر ہوں گی، احتیاطی تدابیر کے طور پر سولر پینل کو محفوظ بنائیں، بل بورڈ اتارے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی میں وفاقی وزیر پانی و پٹرولیم بھی کمیٹی میں شامل ہیں، وزیر اعظم نے ان کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اعلی حکام کراچی بھیجیں۔ اگر ایل این جی کارگو نہ پہنچ سکیں تو ہنگامی حالات میں اقدامات کی ہدایات کی گئی ہیں۔ ٹرانسمیشن لائنوں کو کسی نقصان پر فوری بحالی کے لئے عملے کی موجودگی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نقل مکانی لازمی ہے اس پر کسی قسم کی مزاحمت نہ کریں جہاں منتقل کیا جارہا ہے وہاں منتقل ہوں۔ مویشیوں کی منتقلی کے لئے ہر ممکنہ امداد دی جارہی ہے۔ وقتا فوقتا ہدایات جاری کی جارہی ہیں۔چھوٹے جہازوں کی پروازیں بندکی ہیں باقی کمرشل پروازوں کے بارے میں شام کو فیصلہ کریں گے۔ یہ طوفان بپر جوائے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے۔