عوام کو ریلیف فراہم کرنے کےلئے ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے آئو ٹ آف باکس سلو شنزتجویز کئے جائیں ، وزیراعظم عمران خان کی اقتصادی مشاورتی کونسل کو ہدایت

154

اسلام آباد۔22اپریل (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے اقتصادی مشاورتی کونسل کوعوام پر مزید ٹیکس لگانے کی بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے آؤٹ آف باکس سلوشنز تجویز کرنے اورمعاشی استحکام و پائیدار بڑھوتری کے لئے روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔انہوں نے یہ بات جمعرات کویہاں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

وزیرِ اعظم ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ،وزیرِ اعظم نے تمام ممبران کو کونسل میں خوش آمدید کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو ہدایت کی کہ ملکی معیشت کے حوالے سے اہم معاملات پر تجاویز پیش کرنے والی اس کونسل کی مکمل طور پر فعالیت کو یقینی بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے قیام کا مقصد ملکی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے حوالے سے نامور معاشی ماہرین کی تجاویز سے استفادہ کرنا ہے۔

وزیرِ اعظم نے معاشی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے پیش نظر عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے آؤٹ آف باکس سلوشن تجویز کیے جائیں تاکہ ان سےجہاں عوام کو ریلیف میسر آئے وہاں معیشت کی پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومتی کوششوں کی بدولت کاروباری فضا بہتر ہوئی اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش رہی ہے کہ بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے نہ صرف پالیسیاں تشکیل دی جائیں بلکہ ان پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم نے اقتصادی مشاورتی کونسل کو ہدایت کی کہ پائیدار معاشی استحکام و ترقی کے حوالے سے قلیل المدت، وسط مدتی اور کثیر المدتی اقدامات پر مبنی روڈ میپ تجویز کیا جائے تاکہ معیشت کے اہم شعبوں جن میں توانائی، تعمیرات، زراعت، سیاحت، سماجی تحفظ، سبسڈیز ، قیمتوں میں استحکام، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کا فروغ، بیرون ملک سے ترسیلات زر اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ جیسے شعبوں کو مزید منظم کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اس موقع پر ایف بی آر میں جاری اصلاحات کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات، نظام کو آسان اور فعال بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔