اسلام آباد۔21مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک ہے، عوام کی طرف سے پابندیوں پر عمل نہ ہونے کے برابر ہے، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آگے حالات زیادہ خراب ہونے کا اندیشہ ہے، ملک بھر میں مکمل لاک ڈائون کی بات غلط ہے لیکن پابندیوں میں مزید اضافہ ناگزیر ہے اور آج پیر کو این سی او سی اجلاس میں حتمی فیصلے کئے جائیں گے۔
اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکے سٹرین پہلی لہروں کے مقابلے میں زیادہ مہلک اور خطرناک ہے، گزشتہ دس دنوں کے اندر کیسز اور وبا کے پھیلائو میں تیزی دیکھنی میں آئی ہے اس لئے ہم نے وباءپر قابو پانے کیلئے گزشتہ ہفتے کچھ اقدامات اٹھائے تھے لیکن بدقسمتی سے عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عمل درآمد نظر نہیں آ رہا جو تشویشناک ہے۔
اسدعمر نے کہا کہ انتظامیہ نے پہلی اور دوسری لہر کے دوران ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کیلئے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن تیسری لہر کے دوران انہیں عوام کی طرف سے مزاحمت کا سامنا ہے، لوگ وبا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے، اگر ہم نے انفرادی اور اجتماعی طور پر اپنے رویوں میں تبدیلی نہ کی تو ہمیں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے شروع میں ہمارے ہسپتال خالی تھے لیکن اس وقت ہسپتالوں میں پہلے سے ہی 2200 کے قریب کورونا کے مریض موجود ہیں، ہم ہسپتالوں کی صورتحال دیکھ کر فیصلہ سازی کرتے ہیں، ہم کل کا انتظار نہیں کر سکتے ہمیں آج ہی پابندیوں میں اضافہ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر نے آج بھی وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول کا معائنہ کیا ہے، دونوں کی حالت بہتر ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور وزیر صحت نے سائنوفارم ویکسین لگائی ہے، جب میرے گروپ کی باری آ ئے گی تو میں بھی سائنوفارم ویکسین ہی لگائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ویکسین کے ری ایکشن کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا اسلئے لوگوں کو چاہیے کہ وہ ویکسین ضرور لگائیں، جو لوگ بھی ویکسین لگانا چاہتے ہیں حکومت انہیں مفت ویکسین مہیا کرے گی۔
اسد عمر نے کہا کہ ابھی تک پانچ لاکھ لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے اور اگلے دس دنوں میں مزید 70 لاکھ ڈوزز پاکستان آ جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر وبا میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو ہمیں تعلیمی اداروں کو مزید کچھ عرصے کیلئے بند کرنا پڑے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ویکسین لگتے ہی خطرہ ٹل نہیں جاتا ہمیں ابھی مزید چند ماہ تک وبا کے ساتھ رہنا پڑے گا، یورپ اور امریکہ سمیت جہاں پر بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن ہو چکی ہے لیکن ابھی بھی وہاں پر بندشیں ہیں، فرانس سمیت بعض ممالک دوبارہ لاک ڈاﺅن کی طرف جا رہے ہیں اسلئے عوام سے درخواست ہے کہ وبا پر قابو پانے کیلئے ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔