عوام کی صحت کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کورونا کی صورتحال کو روزانہ کی بنیاد تر مانیٹر کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

71

اسلام آباد۔25مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ عوام کی صحت کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کورونا کی صورتحال کو روزانہ کی بنیاد تر مانیٹر کیا جاتا ہے، وفاقی حکومت اب تک ملک میں مفت ویکسین فراہم کر رہی ہے، صوبوں میں بھی وفاق کی جانب سے فراہم کی گئی مفت ویکسین لگائی جا رہی ہے، شادیوں پر 300 سے زائد افراد کے اجتماع کی اجازت نہیں دی، لاک ڈائون کے احکامات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ”یو کے سٹرین” پہلے برطانیہ میں آیا اور اس نے پورے سردی کے موسم میں وہاں تباہی مچا دی، اس کے بعد یہ وائرس یورپ میں داخل ہو گیا اور یورپ کی صورتحال بھی کافی خراب ہو چکی ہے، فرانس بھی مکمل لاک ڈائون کی جانب جا رہاہے، بنگلہ دیش میں پچھلے چند ہفتوں کے دوران کورونا کیسز میں چار گنا اضافہ ہو گیا، بھارت تقریباً 9 سے ساڑھے نو ہزار کیسز یومیہ پر آ گیا تھا لیکن کل وہاں پر 47 ہزار نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی کورونا کیسز تیزی سے بڑھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، یو کے سٹرین نامی کورونا وائرس زیادہ آسانی سے پھیلتا ہے، اسی لئے وباء کے پھیلائو میں تیزی آئی ہے، درجنوں کی تعداد میں ممالک کے اندر یہ سٹرین پھیل چکا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ”یو کے سٹرین” نہ صرف پھیلتا زیادہ آسانی سے ہے بلکہ یہ مہلک بھی زیادہ ہے اور اگر کسی کو سٹرین وائرس کی وجہ سے کورونا ہو جائے تو اس شخص کی ہلاکت کے امکانات بھی زیادہ ہیں، اس لئے ہم سب کو چاہیے کہ جتنی احتیاط ہم کورونا کی پہلی لہر کے دوران کرتے تھے اس سے بھی زیادہ احتیاط اب کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی صحت کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ہم نے لوگوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات اٹھائے لیکن بدقسمتی سے ان اقدامات پر عملدرآمد نہیں ہو رہا، انتظامی سطح پر بھی سختی کی جا رہی ہے لیکن سب سے ضروری بات یہ ہے کہ عوام خود احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور خود کو اور اپنے خاندانوں کو اس مہلک بیماری سے بچانے کے لئے ایس او پیز پر عملدرآمد کریں۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت اب تک ملک میں مفت ویکسین فراہم کر رہی ہے، صوبوں میں بھی وفاق کی جانب سے فراہم کی گئی مفت ویکسین لگائی جا رہی ہے، ہر پاکستانی جو ویکسین لگوانا چاہتا ہے، جیسے جیسے عمر کے لحاظ سے اس کی باری آئے گی حکومت کی جانب سے مفت ویکسین فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے این سی او سی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا ہے کہ علماء کے ساتھ رابطہ کیا جائے گا اور ان کو کہا جائے گا کہ رمضان المبارک میں لوگوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کی تجویز دیں جیسا کہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران ہسپتالوں اور مساجد میں ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد ہوا تھا، پوری دنیا میں مساجد بند جبکہ پاکستان میں کھلی رہیں، سب سے ضروری یہ ہے کہ ہم خود ایس او پیز پر عمل کریں اور خود کو اور اپنے پیاروں کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ختم ہو چکی، پی ڈی ایم ذاتی مفادات کی بنیاد پر بنا ہوا ایک ٹولہ ہے، جب بھی ان کا کوئی مشترکہ مفاد ہوتا ہے تو یہ اکٹھے ہو جاتے ہیں اور جیسے ہی ایسی کوئی صورتحال آتی ہے کہ ان کے اپنے اپنے مفادات ہوں تو یہ بکھر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام دروازے کھلے رکھنا ہوتا ہے، حکومت نے بارہا کہا ہے کہ این آر او کے علاوہ باقی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے۔