فیصل آباد ۔ 08 اپریل (اے پی پی):عید الفطر کی آمدکے باعث فیصل آبادکی تمام مارکیٹس اور بازاروں میں خریداروں کی گہما گہمی میں زبردست ضافہ ہوگیاہے اور جگہ جگہ چوڑیوں، مہندی، آرٹیفیشل جیولری، چائنیز جوتوں، ریڈی میڈ گارمنٹس، سامان آرائش و زیبائش کے سٹالز سج گئے ہیں جبکہ مذکورہ رنگ برنگ سٹالز پر خواتین اور بچوں کا ہجوم دیکھنے میں آ رہا ہے تاہم مذکورہ اشیاکی قیمتوں پر کسی قسم کا کوئی کنٹرول نہ ہونے کے باعث دوکان، پھٹہ، ریڑھی، چھابڑی، سٹالز مالکان انتہائی زیادہ اور منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں جس کے باعث خریداری کا وہ ٹیمپو نہ بن سکا ہے جو ان ایام میں بننا چاہیے تھا۔
اس ضمن میں مختلف سٹالز مالکان نے ایک سروے کے دوران اے پی پی کو بتا یا کہ چونکہ رمضان المبارک کے دوران اخراجات معمول سے کہیں زیادہ بڑھ جاتے ہیں لیکن اس کے باوجودچاند رات تک خرید اری کا جوش و خروش بھی دوبالارہتا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ چونکہ انہیں تھوک ڈیلرز کی جانب سے اشیاگزشتہ سال کی نسبت کم از کم 100سے 150فیصد تک مہنگی فراہم کی جا رہی ہیں
اسلئے وہ اپنا جائز منافع رکھ کر اسی تناسب سے اشیافروخت کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غربت، بیروز گاری، مہنگائی کے باعث بھی خریداری کی شرح گزشتہ سال کے انہی ایام کے مقابلے میں نصف سے بھی کم ہے تاہم خریداری کا سلسلہ چاند رات کو دیر گئے تک جاری رہتا ہے حتیٰ کہ اکثر عوام چاند رات کو ہی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔