غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیاں اپنے دفاع کے لیے نہیں، روس

132
russia
Russia

اقوام متحدہ۔3نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک قابض طاقت ہے اور اس کی غزہ میں فوجی کارروائیاں اپنے دفاع کے لیے نہیں ۔

روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کے جواز کے طور پر اپنے دفاع کا حوالہ دے کیونکہ وہ ایک قابض طاقت ہے۔روسی مندوب نے کہا کہ امریکا اور اس کےتمام اتحادی اپنے موقف کی حمایت میں صرف اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی بات کر سکتے ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ ایک قابض طاقت کے طور پر اسرائیل کو ایسا کوئی حق حاصل نہیں ہے اور اس کی تصدیق 2004 میں بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے میں کی گئی تھی۔

روسی مندوب نے امریکا اور اسرائیل پر منافقت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کسی اور جگہ ایسےحالات میں وہ ہمیشہ انسانی قانون کا احترام کرنے، خصوصی کمیشن بنانے اور ان لوگوں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں جو طاقت کا استعمال صرف آخری حربے کے طور پر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج غزہ میں ہولناک تباہی جس میں ہسپتالوں سمیت شہری اہداف پر حملے اور ہزاروں بچوں کی اموات شامل ہیں ان واقعات سے کہیں زیادہ ہیں جن پر ماضی میں امریکا اور اس کے اتحادی سخت برہمی کا اظہا راور تنقید کرتے رہے ہیں لیکن آج وہ غزہ میں اس سے کہیں زیادہ تباہی پر خاموش ہیں۔روسی مندوب نے کہا کہ ان کا ملک اس سب کے باوجود اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے اسرائیل کے حق کو تسلیم کرتا ہے۔

تاہم اس کی مکمل ضمانت صرف اسی صورت میں دی جا سکتی ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ہو ۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی سے لڑنے کے اسرائیل کے حق سے انکار نہیں کرتے لیکن اسرائیل دہشت گردوں سے لڑے عام شہریوں سے نہیں۔روسی حکومت نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کی سرکاری طور پر مذمت کی ہے تاہم اسرائیل پر فلسطینی شہریوں کو اندھا دھند قتل کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔