غزہ میں بڑھتے ہوئے خطرناک انسانی بحران کو دیکھتے ہوئے خاموش تماشائی نہ بنے ، پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر فوری اقدامات کرنے پر زور

27
Asim Iftikhar Ahmed
Asim Iftikhar Ahmed

اقوام متحدہ ۔1جولائی (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ جنگ سے تباہ حال غزہ میں بڑھتے ہوئے خطرناک انسانی بحران کو دیکھتے ہوئے خاموش تماشائی نہ بنے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار احمد نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور امداد کے متلاشی شہریوں پر حملوں سے زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کن نقصانات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غزہ میں انسانی تباہی سمجھ سے باہر ہے۔پاکستانی مندوب نے سخت ریمارکس میں غزہ میں امداد کی تقسیم کے نئے طریقہ کار کو بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی وقار کے منافی قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدام شہریوں کو براہ راست خطرے میں بھی ڈال رہا ہے جس سے وہ خوراک اور پانی کی تلاش میں فعال جنگی علاقوں سے نکلنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایسے اقدامات کا نتیجہ خوفناک ثابت ہوگا کیونکہ سے زیادہ لوگ انسانی امداد تک رسائی کی کوشش کے دوران اپنی زندگیاں گنوا چکے ہیں اور یہ جبری اقدامات غزہ کے لئے موت کا جال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئےفوجی خطرناک اور غیر قانونی سکیموں کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے پاس پہلے سے ہی ایک ترسیل کا نظام موجود ہےجو انسانیت، غیر جانبداری، غیر جانبداری اور آزادی پر مبنی ہے۔پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ بلا روک ٹوک رسائی اور اقوام متحدہ کو اپنا کام کرنے دینے کے لیے سیاسی عزم کی ہے۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تشدد صرف غزہ تک ہی محدود نہیں ہے،

سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے فوجی چھاپوں کو تیز کیا، غیر قانونی بستیوں کو بڑھایا اور مقبوضہ بیت المقد س سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے تشدد کو شروع کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اپنے فیصلوں کو نافذ کرنے میں ناکامی عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین نتائج کا باعث بنی ہے اور کونسل کے اپنے اختیار اور ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے ۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فلسطین عرب اسرائیل تنازعہ کا مرکز بنا ہوا ہے، پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فوری اقدامات کرے ۔اس سلسلے میں انہوں نے درج ذیل ضروری اقدامات کا خاکہ پیش کیا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کو غزہ اور مغربی کنارے میں اپنی فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کرنی چاہئیں ، انسانی امداد پر پابندی کو مکمل طور پر اور غیر مشروط طور پر ہٹایا جانا چاہیے،

اور اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی دی جا نی چاہیے ، غزہ میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے عرب لیگ، او آئی سی کے منصوبے کی بین الاقوامی حمایت کی جانی چاہیے ، قرارداد 2334 کے نفاذ کو یقینی بنا یا جائے جو کہ دو ریاستی حل کی عملداری کو برقرار رکھنے اور زمین پر ناقابل واپسی حقائق کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔