غزہ میں جنگی جرائم پر قانونی کارروائی کا خدشہ ، اسرائیل نے اپنے فوجیوں کی میڈیا کوریج پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

101

مقبوضہ بیت المقدس ۔9جنوری (اے پی پی):اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر ممکنہ قانونی کارروائی کے پیش نظر اپنے فوجیوں کی میڈیا کوریج پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

اردو نیوز کے مطابق اسرائیل نے یہ اقدام حالیہ پیش آنے والے واقعے کے بعد اٹھایا جب برازیل کے جج نے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات پر ایک اسرائیلی فوجی کے خلاف تحقیقات کے احکامات جاری کئے تھے۔

اسرائیل کی ریزرو فوج میں بھرتی ہونے والا یہ اہلکار سیر و تفریح کی غرض سے برازیل گیا ہوا تھا جب ایک جج نے پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے عائد نئے قواعد و ضوابط کے مطابق کرنل یا اس سے کم رینک کے فوجی اہلکاروں کے انٹرویو نشر کرنے پر میڈیا ادارے ان کے نام نہیں ظاہر کریں گے اور نہ ہی چہرے دکھانے کی اجازت ہو گی۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نادو شوشانی نے صحافیوں کو بتایا کہ انٹرویو کی صورت میں فوجی اہلکاروں کے کسی بھی جنگی مشن میں ملوث ہونے کے حوالے سے تفصیلات نہیں دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اپنے فوجیوں کے تحفظ کے لیے یہ ہماری نئی ہدایات ہیں جو یہ یقینی بنانے کے لیے ہیں کہ وہ ان واقعات سے محفوظ رہیں جو دنیا بھر میں اسرائیل مخالف کارکنوں کی سرپرستی میں پیش آتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ موجودہ ملٹری قواعد کے مطابق فوجیوں کو میدان جنگ کی تصاویر اور وڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی اجازت نہیں ، بیرون ملک سفر کرنے والے فوجی اہلکاروں کے لیے بھی ہدایات موجود ہیں۔

انہوں نے بیلجیم سے تعلق رکھنے والی ہند رجب فاؤنڈیشن (جس کے زور ڈالنے پر برازیل میں قانونی کارروائی ممکن ہوئی) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی دیگر تنظیمیں فوجیوں کی سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی تصاویر اور وڈیوز سے معلومات حاصل کر رہی ہیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال عالمی عدالت انصاف نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو، سابق وزیر دفاع یوایو گیلانٹ اور فلسطینی رہنما ابراہیم المصری کی گرفتار ی کے وارنٹ جاری کئےتھے۔