غزہ میں جنگ بندی سے فلسطینیوں کے لئے امداد میں اضافہ ، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی ہو سکتی ہے، امریکی صدر

122
US President Joe Biden
US President Joe Biden

واشنگٹن۔14جنوری (اے پی پی):امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی ہو سکتی ہے جبکہ فلسطینیوں کے لیے امداد میں وسیع پیمانے میں اضافہ ہوگا۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق اپنی صدارت کی مدت کا آخری ہفتہ شروع ہونے کے بعد اپنے آخری فارن پالیسی خطاب میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ جنگ میں بڑی تعداد میں بے گناہ افراد مارے جا چکے ہیں، کئی برادریوں کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور فلسطینی عوام امن کے مستحق ہیں۔صدر جو بائیڈن نے کہا کہ معاہدے کے تحت یرغمال بنائے گئے افراد رہا ہوں گے،جنگ بند ہو جائے گی جبکہ اسرائیل کی سکیورٹی اس معاہدے میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ فلسطینیوں کے لیے بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی کا ضامن ہوگا جنہوں نے اس جنگ سے بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔ایک سال سےزیادہ عرصے سے جاری اس جنگ کے دوران غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق 46 ہزار سےزیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ نومبر 2023 میں چند روز کی عارضی جنگ بندی میں 80 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا جبکہ معاہدے کے تحت اسرائیل کی جیلوں میں قید 240 فلسطینیوں کو آزادی ملی تھی۔

اب بھی تقریباًایک سو اسرائیلی یرغمال ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان میں سے 34 مر چکے ہیں ۔ تازہ مذاکرات کے نتیجہ میں مزید 33 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا امکان ہے۔

امریکا ، قطر اور مصر غزہ میں جنگ بندی کے فریقین کے درمیان بلاواسطہ مذاکرات میں ثالثی کر رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں اہم ترین پیش رفت ہو چکی ہے جس سے اسرائیل اور حماس مرحلہ وار جنگ بندی کے معاہدے کے قریب آتے جا رہے ہیں۔ البتہ اب بھی کئی رکاوٹیں موجود ہیں اسی وجہ سے فریقین حتمی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات اہم مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔اسرائیلی وزیرِ خارجہ گیدون سار کا کہنا ہے کہ اب تک ہونے والی پیش رفت گزشتہ کوششوں سے بہت بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے امریکی دوستوں کا ان کی کوششوں پر شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جو وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لئے معاہدے کے حوالے سے کر رہے ہیں۔امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی پیر کو کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کا معاہدہ رواں ہفتے کے اختتام تک ہو جائے گا۔