غزہ میں زرعی سرگرمیاں شدید متاثر ،غذائی قلت پیدا ہو نے کا خدشہ ہے، اقوام متحدہ

139
United Nations
United Nations

اقوام متحدہ۔26جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجہ میں غزہ میں زرعی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں جس سے علاقے میں شدید غذائی قلت پیدا ہو جانے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے آفس فار دی کوارڈینیشن آف ہیومینیٹیرین افیئرز کے حکام نے جمعہ کو خبردار کیا کہ غزہ کے باشندوں کے لئے مزید بھوک اور غذائی قلت کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ادارے کے حکام ن ے نے ایک بار پھر خبردار کیا کہ غزہ میں بہت کم امداد ان لوگوں تک پہنچ رہی ہے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

عدم تحفظ، تباہ شدہ سڑکیں، امن و امان کی خرابی، اور رسائی کی حدود کریم شلوم کراسنگ اور خان یونس اور دیر البلاح کے درمیان اہم انسانی کارگو روٹ پر نقل و حرکت میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ او سی ایچ اے حکام کے مطابق شمال میں وسطی؍جنوبی غزہ سے ایندھن اور امدادی سپلائی دونوں کی ناکافی ترسیل نے شمالی غزہ میں چھ بیکریوں کے لئے سخت مشکلات پیدا کر دی ہیں اور وہ چند دنوں تک ہی چل سکیں گی۔ حکام نے کہا کہ شدید گرمی اور درکار سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے بہت سے غذائی اشیاء خراب اور ضائع بھی ہو رہی ہیں۔

اس کے علاوہ، غزہ اور شمالی غزہ کے گورنریٹس میں میں تازہ کھانا تیار کرنے کی صلاحیت نئے لاکھوں بے گھر لوگوں کی مدد کے لیے ناکافی ہے ۔ شمالی غزہ میں تقریباً تین ماہ سے بہت کم مقدار میں تجارتی سامان پہنچ سکا ہے جس کے نتیجے میں مقامی مارکیٹ میں گوشت اور پولٹری کی شدید قلت ہے۔ شمالی غزہ میں، مقامی طور پر تیار کی جانے والی سبزیوں کی صرف چند اقسام بہت ہی زیادہ نرخوں پر دستیاب ہیں۔

اس کے علاوہ بیجوں، کھادوں اور جانوروں اور فصلوں کی پیداوار کے دیگر لوازمات کی کمی بھی غزہ میں خوراک کی مقامی پیداوار کو بحال کرنے میں رکاوٹ ہے۔ او سی ایچ اے کے مطابق رفح کا علاقہ جوجنگ سے قبل زرعی پیداوار کا مرکز تھا اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجہ میں تباہ ہو چکا ہے اور یہاں کی زمین جہاں جنگ سے قبل فصلوں اور اجناس کی کاشت ہوتی تھی اب ویران پڑی ہے۔اس سے غزہ میں زراعت سے وابستہ افراد کا روزگار بھی ختم ہو چکا ہے۔

او سی ایچ اے حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے زرعی شعبے کو پہنچنے والا نقصان بہت زیادہ ہے، جس سے تازہ اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی مقامی پیداوار تقریباً مکمل طور پر رک گئی ہے، یہاں کے مکینوں کی صحت بخش غذا اور ضروری اشیائے خوردونوش تک رسائی تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے اشتراک سے آئی پی سی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، غزہ کی 96 فیصد آبادی جو تقریباً 21 لاکھ 50 ہزار کے قریب بنتی ہے کو "بحران” یا اس سے بھی بلند سطح پر شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔