غزہ میں شدید بارش اور سیلاب کے باعث بے گھر فلسطینی شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ

139
Gaza

اقوام متحدہ۔15دسمبر (اے پی پی):غزہ میں جاری اسرائیلی فوج کی بمباری کے بعد شدید بارش اور سیلاب کے باعث بے گھر فلسطینی شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر او سی ایچ اے نے غزہ میں اسرائیلی بمباری کے درمیان صحت کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے متعدد علاقے سیلاب میں ڈوب گئے ہیں جس سے بے گھر فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ غزہ میں تقریباً 1.9 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور نصف سے زیادہ شہریوں نے جنوبی قصبے رفح میں تحفظ حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ غزہ کے جنوب میں اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی پناہ گاہوں میں گنجائش سے نو گنا زیادہ لوگ ہیں اور بہت سارے لوگ باہر، سخت موسم کی وجہ سے یا عارضی پناہ گاہوں میں رہتے ہیں۔ او سی ایچ اے نے کہا کہ ان پناہ گاہوں میں سیوریج کا انتظام نہیں کیا جا سکتا۔ سیلاب اور انسانی فضلہ کے باعث بیماری کے پھیلاؤ کے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔

روااں ہفتے کے آغاز میں غزہ کے صحت کے حکام نے کہا تھا کہ انہوں نے پناہ گاہوں میں متعدی بیماریوں کے 3لاکھ 60ہزار کیسز ریکارڈ کئے ہیں اور اصل تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔ دریں اثنا بدھ کو غزہ میں پانی، صفائی اور حفظان صحت بارے معاونت فراہم کرنے والے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی بمباری میں تباہ شدہ پانی کی پائپ لائنوں کو ٹھیک کرنے کے لیے تعمیراتی مواد کی فوری ضرورت ہے۔ او سی ایچ اےنے کہا کہ مرمت نہ ہونے کے باعث غزہ کے جنوب میں بعض علاقوں کو پانی کی فراہمی منقطع ہو سکتی ہے۔

ادارے نے کہا کہ غزہ شہر کے شمال میں بیت لاہیا میں واقع کمال عدوان ہسپتال پر بدھ کو اسرائیلی فوج نے مسلسل دوسرے دن چھاپہ مارا اور ہسپتال کے ڈائریکٹر اور طبی عملے کے تقریباً 70ارکان کو ہسپتال کے باہر نامعلوم مقام پر نظر بند رکھا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے چھاپے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتال کے اندر مریضوں اور عملے کی حفاظت پر زور دیا۔