غزہ میں صحت کے شعبے کو 6.3 بلین ڈالر کا نقصان ،بحالی کی کل ضروریات 7 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کا امکان ہے،عالمی ادارہ صحت

111
World Health Organization
World Health Organization

جنیوا۔26فروری (اے پی پی):عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں صحت کے شعبے کو 6.3 بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کی بحالی کی کل ضروریات 7 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندہ ڈاکٹر ریک پیپرکورن نے جنیوا میں ایک ویڈیو پریس بریفنگ میں بتایا کہ غزہ میں 1,700 سے زیادہ ہیلتھ ورکرز کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ورلڈ بینک، یورپی یونین، اقوام متحدہ بشمول ڈبلیو ایچ او نے غزہ اور مغربی کنارے میں نقصانات اور ضروریات کا تیزی سے جائزہ لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی کہ غزہ میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی میں 772 صحت کی سہولیات کی مکمل یا جزوی تباہی شامل ہے، جس کا تخمینہ تقریباً 1.3 ڈالر کا معاشی نقصان ہے۔اس میں ہسپتالوں (تمام ہسپتالوں کا 95 فیصد)، نجی صحت کی سہولیات (91 فیصد) اور صحت عامہ کے مراکز (88 فیصد) کو پہنچنے والے اہم نقصانات شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ فارمیسیوں، دانتوں کے علاج اور زچگی کے کلینکس جیسی اہم سہولیات بھی شامل ہیں۔ اس نقصان کا سب سے بڑا حصہ، 809 ملین ڈالر سے زیادہ، ہسپتالوں کی تباہی سے آتا ہے۔

مزید برآں ڈاکٹر پیپرکورن نے کہا کہ غزہ میں صحت کے شعبے کو 6.3 بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کی بحالی کی کل ضروریات 7 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ غزہ میں پولیو کے قطرے پلانے کی مہم میں 10 سال سے کم عمر کے 548,000 بچوں کو قطرے پلائے گئے، جو ہدف والے گروپ کا 92 فیصد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسم کی خراب صورتحال کے باوجود خاندان اپنے بچوں کو ویکسی نیشن سینٹرز میں لائے ہیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ جنگ بندی نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنایا ہے۔