ریاض۔20مارچ (اے پی پی):غزہ کی پٹی میں منگل سے جاری اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے عرب اور اسلامی سربراہ اجلاس سے متعلق مشترکہ وزارتی کمیٹی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے حالیہ حملوں اور بمباری کی مذمت کی ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے۔
العربیہ اردو کے مطابق عرب اسلامی وزارتی کمیٹی نے گزشتہ شب جاری بیان میں کہا کہ اسرائیلی جارحیت جنگ بندی معاہدے ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں ، بین الاقوامی منشورات، سمجھوتوں اور معاہدوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کمیٹی نے غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال سے خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یہ خطے میں امن و استحکام کے لئے خطرہ ہے۔ اس کے سبب موجودہ کوششیں برباد ہو جائیں گی جن کا مقصد خطے میں سکون اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
کمیٹی نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لئے اپنی اخلاقی اور قانونی ذمے داریاں پوری کرے اور فوری طور پر مداخلت کرے تا کہ اسرائیل اپنی جارحیت اور خلاف ورزیوں کا سلسلہ فوری طور پر روک دے۔
کمیٹی نے زور دیا کہ غزہ میں مستقل اور پائیدارجنگ بندی، اسرائیلی جارحیت کو روکنے اور بات چیت دوبارہ شروع کر کے مذاکرات کی طرف لوٹنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس طرح جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر عمل درآمد اور غزہ کی پٹی میں جنگ کا خاتمہ ہو سکے گا۔کمیٹی نے ایک بار پھر اپنا یہ موقف دہرایا کہ عرب منصوبے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق دو ریاستی حل کے سلسلے میں منصفانہ اور پائیدار امن کو یقینی بنانا اہمیت کا حامل ہے۔
اس کے ساتھ فلسطینی عوام کے قانونی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی جائے۔ ان میں فلسطینیوں کی ایک آزاد ریاست کا قیام شامل ہے جو 1967 کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور اس کا دار الحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔ واضح رہے کہ یہ کمیٹی 11 نومبر 2023 کو بنائی گئی تھی۔
اس کی رکنیت میں سعودی عرب، مصر، اردن، قطر، بحرین، ترکیہ، انڈونیشیا، نائجیریا اور فلسطین کے وزرائے خارجہ کے علاوہ عرب لیگ اور اسلامی کانفرنس تنظیم کے دونوں سیکرٹری جنرل شامل ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں منگل کی صبح سے بدھ کی رات تک 470 سے زیادہ فلسطینی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=574578