اقوام متحدہ۔3نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی اور انسانی تباہی کو روکنے کا وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق کے اقوام متحدہ کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے خصوصی نمائندے سمیت انسانی حقوق کے ماہرین کے ایک گروپ نے گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ فلسطینی عوام نسل کشی کے سنگین خطرے سے دوچار ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اب کارروائی کا وقت ہے۔ اسرائیل کے اتحادیوں پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور انہیں اس کے تباہ کن اقدامات کو روکنے کے لیے فوری طور پر کارروائی کرنی چاہیے۔
ماہرین نے خوراک، پانی، ادویات، ایندھن اور اشیائے ضروریہ کی شدید ضرورت اور صحت کو لاحق خطرات بارے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورت حال ایک تباہ کن موڑ پر پہنچ چکی ہے۔انسانی حقوق کونسل کی جانب سے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کو بلا معاوضہ اور آزاد افراد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ یہ ماہرین گو کہ اقوام متحدہ کی طرف سے بات نہیں کرتے ہیں لیکن کونسل کے فیکٹ فائنڈنگ اور مانیٹرنگ میکانزم کے حصے کے طور پر اپنے نتائج کو کونسل کو رپورٹ کرتے ہیں۔
غزہ کی صورتحال پر رپورٹ پر 1967 سے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں انسانی حقوق کی صورت حال پر خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے بھی دستخط کیے۔ دیگر دستخط کنندگان میں پینے کے صاف پانی، کھانا، جسمانی اور ذہنی صحت، مقامی بے گھر افراد اور اظہار رائے کی آزادی سمیت نسل پرستی پر خصوصی نمائندے شامل تھے۔
ماہرین نے مطالبہ کیا کہ فریقین کو بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا ہو گا۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ امداد ان لوگوں تک پہنچے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔