غزہ میں ہسپتال پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے میں معصوم شہریوں کا قتل عام غیر انسانی اور ناقابل دفاع ہے، یہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

155
Caretaker Prime Minister
Caretaker Prime Minister

اسلام آباد۔18اکتوبر (اے پی پی): نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ غزہ کےالاہلی الممدنی ہسپتال پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے میں معصوم شہریوں کا قتل عام غیر انسانی اور ناقابل دفاع ہے، یہ بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔اپنے ٹویٹ میں نگران وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے کیونکہ اس نے غزہ پر اپنی بے دریغ بمباری اور محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتیں، تباہی اور نقل مکانی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قبضے کے حامیوں کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے جو غزہ کے لوگوں کے خلاف دہشت گردی کی مہم چلانے میں اسرائیلی حکام کو استثنا فراہم کرتی ہیں۔نگران وزیر اعظم نےغزہ کے الاہلی الممدنی ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں کی اموات ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے۔

بین الاقوامی انسانی قانون ہسپتالوں اور طبی عملے کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اس بلاامتیاز قتل عام کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں اور عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد کو روکنے کے لیے تیزی سے کام کرے اور ذمہ داروں کا احتساب کرے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ اپنی بات چیت میں میں نے ان پر زور دیا تھا کہ عالمی برادری اسرائیل سے کہے کہ وہ بے گناہ فلسطینیوں کا قتل عام بند کرے۔