غزہ پر اسرائیلی جارحیت قابل مذمت، جنگ بندی نہ کی گئی تو پورے خطے پر اس کے سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں،خلیج تعاون کونسل

152
Gulf Cooperation Council
Gulf Cooperation Council

دوحہ۔6دسمبر (اے پی پی):خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رہنماؤں نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے،سربراہان نے خطے کو درپیش مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی نہ کی گئی تو پورے خطے پر اس کے سنگین نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔العریبیہ نیوزکے مطابق دوحہ میں ہونے وا لی جی سی سی کے 44 ویں سربراہ کانفرنس کے اختتام پر جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے اقدمات نہ صرف عالمی قوانین بلکہ عالمی انسانی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے، جی سی سی ممالک غزہ میں اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ کانفرنس میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی خصوصی دعوت پر شرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق 6ملکی کونسل کے اراکین نے اسرائیل کی غزہ میں جاری فوجی کارروائی کی مذمت کی جس کی وجہ سے نہ صرف عام شہری بے گھر ہوئے ہیں بلکہ سویلین انفراسٹرکچر بشمول رہائشی عمارتیں، سکول، ہسپتال اور عبادت گاہیں تباہ ہوئیں۔ اراکین کی جانب سے اسرائیل کی فلسطینی عوام کے خلاف کھلی جارحیت پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور غزہ میں جاری جنگ کے پھیلنے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ کے رہائشیوں کے مسائل کو حل کیا جائے۔

سربراہان نے خطے کو درپیش مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی نہ کی گئی تو پورے خطے پر اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ اعلامیے میں غزہ میں فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر دوبارہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ۔ کانفرس میں فلسطینی عوام کی مدد جاری رکھنے اور غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات اور مصائب کو کم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ جی سی سی کانفرنس میں تمام رکن ممالک نے اسرائیلی جارحیت سے تباہ شدہ غزہ کی تعمیر نو میں مدد کرنے پر اتفاق کیا۔ خلیج تعاون کونسل نے عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرکے غزہ میں جنگ بند کرائے اور عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔