اقوام متحدہ ۔14نومبر (اے پی پی):تخفیف اسلحہ کے امور کے لئےاقوام متحدہ کے ہائی ریپریزنٹیٹو ایزومی ناکا مٹسو نے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اضافے سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ وسیع تر خطے میں پھیل سکتی ہے۔ مشرق وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں سے پاک خطہ قائم کرنے کے موضوع پر کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہ کہ وہ ایسے بوجھل دل، تکلیف، درد اور دکھ کے ساتھ کانفرنس میں شرکت کے لئے آئی ہیں جو انہوں نے اپنے 30 سال سے زائد عرصے میں کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال بعد، ہم غزہ میں اپنی آنکھوں کے سامنے انسانیت کے بحران کو دیکھ رہے ہیں۔جغرافیائی سیاسی اور سلامتی کی صورت حال ابتر ہو گئی ہے اور بڑی طاقتوں کے درمیان تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔انہوں نے جاری تنازعہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہو ں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کےاس واضح، غیر واضح موقف کا اعادہ کرتی ہیں کہ مسلح تصادم کا کوئی بھی فریق بین الاقوامی انسانی قانون سے بالاتر نہیں ہے یہاں تک کہ جنگوں کے بھی اصول ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور زندگی بچانے والی امداد کو فوری اور اشد ضرورت والوں تک پہنچانے کی اجازت دی جائے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے والے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے ساتھ دو ریاستی حل کے لیے امن کی راہ ہموار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا کوئی بھی خطرہ ناقابل قبول ہے اور جوہری ہتھیاروں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطی کے علاقے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے سنگین خلاف ورزیوں کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے خطے میں جوہری اور دیگر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں، ہمارے خطے میں پائیدار امن کی کوئی امید نہیں ہو گی۔ چند روز قبل غزہ کے خلاف جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی اسرائیلی وزیر کی دھمکی بھی ناقابل قبول ہے۔