غزہ۔10فروری (اے پی پی):بین الاقوامی امدادی تنظیم آکسفیم نے کہا ہےکہ غزہ میں داخل ہونے والی امداد ضرورت سے بہت کم ہے۔فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق آکسفیم نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں پہنچنے والی انسانی امداد وہاں کے مکینوں کی فوری ضروریات کا صرف ایک معمولی حصہ پورا کر سکتی ہے، جبکہ ان کی ضروریات میں گزشتہ 15 ماہ سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
امدادی تنظیم نے اس صورتِ حال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ آکسفیم کی ترجمان حدیل قزاز نے اس حوالہ سے اپنے بیان میں غزہ میں صاف اور پینے کے قابل پانی کی شدید قلت کو سب سے بڑا بحران قرار دیا، جو بنیادی ضروریات میں سرِفہرست ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے علاقے میں پانی کی پائپ لائنوں کی تباہی نے اس مسئلے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کا شعبہ صحت شدید بحران کا شکار ہے، کیونکہ طبی سہولیات کو نشانہ بنائے جانے کے باعث ایک لاکھ سے زائد زخمی افراد کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے، مگر طبی سامان کی کمی اس بحران کو مزید گھمبیر بنا رہی ہے۔
حدیل قزاز نے یہ بھی نشاندہی کی کہ خیمے اور عارضی رہائش گاہیں نہ ہونے کے برابر ہیں، جس سے موجودہ سرد موسم میں بےگھر شہریوں کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پناہ گاہیں گنجائش سے زیادہ بھر چکی ہیں اور مزید متاثرین کو جگہ فراہم کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔