غزہ کے لوگوں کو ان کی سرزمین سے نکالنا نسلی تطہیر ہے، انتونیوگوتریس

82
غزہ کے لوگوں کو ان کی سرزمین سے نکالنا نسلی تطہیر ہے، انتونیوگوتریس

اقوام متحدہ۔1فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مسلسل جنگ بندی کی ضرورت ہے یہاں لڑائی اور تباہی دوبارہ نہیں ہونی چاہیے۔ العربیہ اردوکے مطابق ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مکینوں کو ان کی سرزمین سے ہٹانا نسلی تطہیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا ان کی سرزمین سے انخلا دو ریاستی حل کو ہمیشہ کے لیے ناممکن بنا دے گا۔گوتریس نے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے کو فلسطینی اتھارٹی سے منسلک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے رفح کراسنگ میں فلسطینی اتھارٹی کے کردار کی اہمیت کی بھی نشاندہی کی۔

پٹی کی تعمیر نو کے حوالے سے انہوں نے کہا ابھی تعمیر نو کے وقت اور لاگت کا تعین کرنا مشکل ہے۔مشرق وسطیٰ کے امن عمل کے کوآرڈینیٹر سگریڈ کیچ نے بتایا کہ یو این آر ڈبلیو اے انسانی ہمدردی کی کوششوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔یو این آر ڈبلیو اے جب غزہ پہنچی تو بے بس تھی۔ انہوں نےکہا کہ ان کا مقصد اسرائیل کے لیے سلامتی اور فلسطینیوں کے لیے ایک ریاست کا قیام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانے کا ایک تاریخی موقع ہے۔

ایک اور تناظر میں گوتریس نے کہا کہ شام میں موجودہ حکام صحیح راستے پر گامزن ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ شام میں ایسے معاملات ہیں جو اقوام متحدہ کو اب بھی پریشان کر رہے ہیں۔ انہوں نے شام میں ایک جامع عبوری عمل کی اہمیت پر زور دیا۔

لبنان کے مسئلے کے بارے میں انہوں نے نئے سربراہان مملکت اور حکومت کی قیادت میں اپنے اداروں کو بحال کرنے کی لبنان کی صلاحیت کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا۔سوڈانی مسئلے کے حوالے سے انہوں نے جنگ بندی اور ایک جامع سیاسی عمل کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا۔ لیبیا کے مسئلے کے بارے میں انہوں نے اس ضرورت کی طرف اشارہ کیا کہ لیبیا اپنے لیڈرز کا انتخاب کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔