غیرقانونی طوہر پر باہر بھیجا گیا پیسہ عوام کا ہوتا ہے، یہ ایک بنیادی کیس کا بنیادی فیصلہ ہے،وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

126

اسلام آباد۔17جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑنے کہا ہے کہ غیرقانونی طوہر پر باہر بھیجا گیا پیسہ عوام کا ہوتا ہے، یہ ایک بنیادی کیس کا بنیادی فیصلہ ہے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے ساتھ ایک بہت گھناؤنا کام ہوا ہے۔ تعلیم و تدریس کے کام کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ آج تک شوکت خانم ہسپتال کے خلاف ایکشن کیوں نہ ہوا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جو رقم این سی اے نے تصفیے کی صورت میں حاصل کی یہ واپس پاکستان کی وفاقی حکومت کو ملنی تھی جسے سٹیٹ بینک کا اکاؤنٹ نمبر ون کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کابینہ کے ایک اجلاس میں بند لفافے کے ذریعے منظوری لی گئی کہ اسے سپریم کورٹ کی طرف سے سندھ کے عوام کے لیے طے کردہ اس معاوضے میں ایڈجسٹ کیا جائے جو بحریہ ٹاؤن نے ادا کرنے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس معاملے میں نیب کو تحقیقات کی ہدایت کی جبکہ اٹارنی جنرل کے دفتر کے ذریعے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ یہ پیسہ پاکستان کے عوام کا ہے لہذا اسے وفاقی حکومت کو واپس کیا جائے۔ وزیر قانون کے مطابق سپریم کورٹ نے کیس درج ہونے کے بعد یہ پیسہ وفاقی حکومت کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیا تھا۔وزیر قانون نے کہا کہ یہ ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے اور اس معاملے میں مذہب کو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔