غیرملکی کرکٹرز بھی ایچ بی ایل پی ایس ایل کے سحر میں مبتلا، بھرپور مہمان نوازی کے معترف غیرملکی کھلاڑیوں کی ایونٹ میں کھیل کے معیار کی تعریف ، اسکواڈ میں شامل ہر رکن ملتان کے لوگوں کی میزبانی، پیار اور کھیل سے محبت کے جذبے کا معترف ہے، معین علی

138

لاہور۔9مارچ(اے پی پی ) 20 فروری سے شروع ہونے والے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 ءکامیلہ بھرپور دھوم دھام سے پاکستان میں جاری ہے‘ مقامی اور قومی کھلاڑیوں کے بعد اب غیرملکی کرکٹرز بھی لیگ کے سحر میں مبتلا ہوچکے ہیں‘ پاکستان کے چار مختلف شہروں میں کرکٹ کھیلنے کے بعد غیرملکی کھلاڑی لیگ کے دوران ماحول، تماشائیوں کی شرکت اور گراو¿نڈ اسٹاف کی بھرپور تعریف کررہے ہیں‘پاکستان کی بھرپور مہمان نوازی کے معترف غیرملکی کھلاڑیوں نے ایونٹ میں کھیل کے معیار کو بھی سراہا ہے‘ ملتان سلطانز کے معین علی کا کہنا ہے کہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تینوں میچوں میں شائقینِ کرکٹ کا جوش دیدنی تھا‘ انہوں نے کہاکہ اسکواڈ میں شامل ہر رکن ملتان کے لوگوں کی میزبانی، پیار اور کھیل سے محبت کے جذبے کا معترف ہے‘معین علی نے کہاکہ سہولیات کے اعتبار سے ملتان اسٹیڈیم کا شمار محدود طرز کی کرکٹ کے چند بہترین اسٹیڈیمز میں ہوتا ہے‘پشاور زلمی کے بلے باز لیام لیونگ اسٹون نے کہا کہ پشاور زلمی نے لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے دوران جہاں بھی میچز کھیلے ہیں، تماشائیوں کی ایک بڑی تعداد پیلے رنگ میں ڈھلی نظر آئی ہے۔ انہوں نے خصوصاََ راولپنڈی کے کراو¿ڈ کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہرکی ہے کہ لیگ کے آئندہ میچز میں بھی دیگر مقامات پر اتنا جوشیلا اور بھرپور کراو¿ڈ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرے گا۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے فاسٹ باو¿لر ڈیل اسٹین کاکہنا ہے کہ وہ پاکستان واپسی پر بہت خوش ہیں‘ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ غیرملکی کھلاڑیوں کی لیگ میں شرکت پر بہت پرجوش ہیں۔ڈیل اسٹین نے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے گراو¿نڈ اسٹاف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے عملے کی انتھک محنت کے سبب بارش کے باوجود مداحوں کو بہترین اور معیاری کرکٹ دیکھنے کو ملی۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے کراچی کنگز کے بلے باز ایلکس ہیلز نے کہاکہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچز کے دوران شائقینِ کرکٹ کی جانب سے بھرپور حوصلہ افزائی کے بعد وہ ایک بار پھرکراچی جانے کے لیے بے تاب ہیں۔انہوں نے کہا کہ تماشائیوں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر بہتر کھیل کا مظاہرہ کرکے کراچی کنگز اگلے مرحلے میں رسائی حاصل کرسکتی ہے۔لاہور قلندرز کے جارحانہ مزاج بلے باز بین ڈنک کا کہنا ہے کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اب تک کھیلے گئے تمام میچوں میں کراو¿ڈ شاندار رہا‘ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے کھیل آگے بڑھتا جاتا ہے، تماشائیوں کی جانب سے کھلاڑیوں کو حوصلہ افزائی کرنے کا جذبہ بھی بڑھتا چلا جاتا ہے‘ بین ڈنک نے کہا کہ تماشائیوں کا شور دیکھ کر انہوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ کم از کم قذافی اسٹیڈیم لاہور میں لاہور قلندرز کے علاوہ کسی اور ٹیم کی نمائندگی کرنے کے خواہشمند نہیں ہیں۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آلراو¿نڈر شین واٹسن کاکہنا ہے کہ انہیں ایچ بی ایل پی ایس ایل 2020 ءکے دوران پاکستان کے چاروں شہروں، کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی، میں کرکٹ کھیل کر مزہ آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شائقینِ کرکٹ سے بھرے اسٹیڈیمز میں جاری ایچ بی ایل پی ایس ایل کا اصل مقصد آئند نسل کو کرکٹ کے کھیل سے متاثرکرنا ہے۔