اسلام آباد۔10نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او)نے کہا ہے کہ غیر صحت مند غذائوں کے استعمال سے دنیا بھر میں سالانہ 8 ٹریلین ڈالر کے مخفی اخراجات کا سامنا ہے۔ ایف اے او کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 156 مختلف ممالک کے اعدادوشمار کے مطابق ایگری فوڈ سسٹم کا سالانہ حجم 12 ٹریلین ڈالر ہے جس میں سے تقریبا ً 70 فیصد یعنی 8.1 ٹریلین ڈالر غیر صحت غذائوں پر خرچ کیا جارہا ہے۔
ایف اے او نے کہا ہے کہ غیر صحت بخش غذائوں کا بڑھتا ہوا استعمال غیر متعدد امراض ، دل کی بیماریوں ، شوگر سمیت دیگر ماحولیاتی و سماجی مسائل کا سبب بن رہا ہے۔ غیر صحت بخش غذائوں کے استعمال سے نہ صرف صحت کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں بلکہ اس سے ماحولیات سمیت صنعتی شعبہ اور زرعی اجناس کے شعبہ کی مشکلات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
ایف اے او کی رپورٹ کے مطابق غیر صحت بخش غذائی رجحانات کے 13 بڑے نقصانات ہیں جن میں دانے دار غذائوں ، پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال ، سوڈیم ، سرخ اور پراسیس گوشت کازیادہ استعمال وغیرہ شامل ہیں۔ ایف اے او نے عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ غیر صحت بخش غذائوں کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان پر قابو پانے کےلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ صحت ، ماحولیات ، صنعت اور غذائی اجناس کے شعبوں کے چیلنجز پر قابو پایا جا سکے۔