اسلام آباد۔25مئی (اے پی پی):معروف معالج ڈاکٹر فیضان نے نوجوانوں میں ایچ آئی وی کے کیسز میں تیزی سے اضافے کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر محفوظ اور غیر منظم بیوٹی ، ٹیٹو سروسز اور ٹیکہ کی سوئی کے مشترکہ استعمال کی وجہ سے بلڈ سکریننگ کی باقاعدہ جانچ اور آگاہی ضروری ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر فیضان نے نوجوانوں میں ایچ آئی وی کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافے کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بغیر لائسنس کے بیوٹی پارلرز اور ٹیٹو شاپس کا دورہ کرنے اور منشیات کے انجیکشن لگانے کے لیے مشترکہ سرنجیں استعمال کرنے جیسے خطرناک رویوں کی وجہ س صحت کے خطرات سے آگاہی کیلئے باقاعدہ طبی معائنہ انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ چھ سال میں نوجوانوں میں ایچ آئی وی کی شرح خطرناک حد تک 2.5 فیصد سے بڑھ کر 5 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔جس کی بنیادی وجہ بغیر لائسنس کے بیوٹی پارلر اور ٹیٹو کی دکانوں میں بار بار جانا اور مشترکہ سرنجوں سے منشیات کا انجیکشن لگانا جیسے عوامل شامل ہیں۔
انہوں نے نوجوانوں کو خبردار کیا کہ حجام کی خدمات سے استفادہ کے وقت انتہائی احتیاط برتیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ شیونگ اور بال کاٹنے کے لیےنئے اور جراثیم سے پاک آلات کا استعمال کیا جائے تاکہ ایچ آئی وی کی منتقلی کے خطرے کو کم سے کم کیا جا سکے۔ ڈاکٹر فیضان نے خبردار کیا کہ بیوٹی پارلر اور ٹیٹو میں استعمال ہونے والے غیر محفوظ آلات سے ایچ آئی وی منتقل ہو سکتا ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=601099