فالج کی بیماری سے ایک مریض نہیں بلکہ پورا خاندان متاثر ہوتا ہے، فالج کا مفت علاج کسی نعمت سے کم نہیں ، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر

144
Maqbool Baqir
Maqbool Baqir

ٹنڈومحمدخان ۔ 13 جنوری (اے پی پی):نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ فالج کی بیماری سے ایک مریض نہیں بلکہ پورا خاندان متاثر ہوتا ہے، فالج کا مفت علاج کسی نعمت سے کم نہیں ہے، فالج کے فوری علاج سے ٹنڈومحمدخان سمیت اردگرد کے اضلاع سمیت دور افتادہ علاقوں کے مکینوں کو فائدہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹنڈومحمدخان کے امراض قلب اسپتال (NICVD) میں اسٹروک انٹروینشن پروگرام کی افتتاحی تقریب سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر (SICVD) پروفیسر جاوید اکبر سیال، پروفیسر عرفان امجد لطفی نے علاج کے متعلق بتایا کہ علاج مریض کے دماغ میں بند اعصاب میں ایک اسٹینٹ ڈالا جاتا ہے، اعصاب میں اسٹینٹ ڈالنا اگرچہ ایک گھنٹہ طویل اور پیچیدہ طریقہ کار ہے لیکن اس سے مریضوں کو فالج کے دورے کے بعد فالج سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے،

اگر مریض کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو فالج کا شکار ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فالج کے مریض کو اگر علامات کے آغاز سے 4 سے 6 گھنٹوں کے دوران طبعی امداد حاصل کرنا انتہائی ضروری ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اموات کی دوسری بڑی وجہ فالج اور مناسب آگاہی کا فقدان ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سینکڑوں مریض (NICVD) کراچی میں اس مفت "انٹروینشنل اسٹروک ٹریٹمنٹ” سے مستفید ہو چکے ہیں۔