اسلام آباد۔27اپریل (اے پی پی):پہلگام فالس فلیگ حملہ کے بعدبھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے طلبا کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کے تشدد میں تیزی آگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ موہالی میں ہندو انتہا پسندوں نے ہاسٹل میں مقیم ایک کشمیری طالبہ کو ہراساں کیا۔
طالبہ نے بتایا کہ ہندو انتہا پسندوں نے اس کے ہاسٹل کے کمرے کے دروازے پر لاتیں ماری اس کو گالیاں دیں اور اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ اس نے کہا کہ حملہ آوروں سے بچنے کے لیے مجھے اپنے دوست کے ساتھ بھاگنا پڑا۔ذرائع نے بتایا کہ چندی گڑھ میں کشمیری طلبا کے ایک گروپ پر ایک یونیورسٹی میں حملہ کیا گیا۔
اسی طرح، دہرادون میں، "ہندو رکھشک دل” نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں کشمیریوں کو دھمکایا گیا۔ماہرین نے کہا کہ انتہا پسند ہندوؤں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ کشمیریوں میں دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ صرف کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588421