لاہور۔29ستمبر (اے پی پی):صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ فتنہ پارٹی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے ،پنجاب کے عوام کو فتنہ پروری میں کوئی دلچسپی نہیں،پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی ،خیبرپختونخواہ میں قومی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز یہاں ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں قانون کی حکمرانی اور صوبے میں امن و امان برقرار رکھنا ہمیں آتا ہے ،وزیر اعلی مریم نواز کو پنجاب حکومت کی رٹ منوانا اور اسے قائم کرنا آتا ہے،
راولپنڈی میں تحریک انصاف نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی اور قانون کو توڑا،اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے گا ،تو اس کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام فتنہ پروری میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے ،انہوں نے پی ٹی آ ئی کی منفی سیاست کو یکسر مسترد کردیا ہے،فتنہ پارٹی نے نوجوانوں کی ذہن سازی کی، ان کے ہاتھوں میں کتابوں کی بجائے اسلحہ دیا اور انہیں پٹرول بم بنانے سکھائے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونواہ کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،کے پی کے عوام کو پوچھنا چاہیے کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اپنے صوبے میں طلبہ کو لیپ ٹاپ،سکوٹی،وظائف، کاشتکاروں کو کسان کارڈ،بہترین طبی سہولیات کی فراہمی ،نئے کالجز اور سکولز قائم کر رہی ہیں تو خیبر پختونواہ میں ہمیں کیوں نہیں ایسی سہولیات فراہم کی جا سکتیں۔
عظمی بخاری نے کہا کہ وزیر اعلی خیبر پختونواہ امین گنڈا پور کی سیاست صرف جلسے جلوسوں تک محدود ہو کررہ گئی ہے ،امین گنڈا پور کے پی کے میں قومی وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں، وہ پیسہ جو انہیں خیبر پختونواہ کی عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنا چاہیے تھا، وہ جلسے جلوسوں پر خرچ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز پنجاب کی ترقی کے لئے دن رات کوشاں اورپنجاب کے عوام مریم نواز کے اقدامات کے معترف ہیں،صوبے کے عوام نے ثابت کردیا ہے کہ مریم نواز جیسی لیڈر ہی پنجاب کی وزیر اعلی ہونی چاہیے کیونکہ ان کے اندر عوام کی خدمت کا جذبہ موجود ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں غنڈہ گردی نہیں چلے گی ،فتنہ پارٹی کو اب ڈھیل زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی، ملکی حالات خراب کرنا پی ٹی آ ئی کا وطیرہ ہے ، حکومت نے راولپنڈی میں خیبر پختونواہ کے وزیر اعلی کو منہ توڑ جواب دیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونواہ میں یونیورسٹیوں کی تعداد 25 سے کم کر کے 12 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلی مریم نواز پنجاب میں کالجز اور یونیوسٹیوں کی تعداد میں اضافہ کررہی ہیں۔پی ٹی آئی پنجاب میں ہونی والے ترقی سے جلتی اور اسے ڈی ٹریک کرنے کیلئے آئے روز کوئی نہ کوئی سازش کرتی رہتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر امین گنڈاپورکو حکومت چلانے کا تجربہ نہیں توکم ازکم وزیر اعلی مریم نواز سے ہی سیکھ لے کیونکہ عقل پاس نہ تو نقل چلا لینی چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ایسا کوئی کام نہیں کرے گی جو کسی دوسرے صوبے کے مفاد کے خلاف ہو،البتہ جب امین گنڈا پور قومی وسائل کو بے مقصد ضائع کریں گے تو پھر مالیاتی اداروں کو اس بارے سوچنا پڑے گا، ہم چاہتے ہیں کہ خیبر پختونواہ کی عوام کوبھی وہی بنیادی سہولیات ملیں جو پنجاب کے عوام کو میسر ہیں۔