اسلام آباد۔28اکتوبر (اے پی پی):اسلامی نظریاتی کونسل نے فرانس کی طرف سے رسالت مآب کی شان اقدس میں گستاخانہ خاکے نشر کرنے اور فرانسیسی حکومت کی طرف سے اس کی سرپرستی کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کونسل کا 222 واں اجلاس بدھ کو یہاں چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس نے کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی۔پشاور کے مدرسے میں ہونے والے بم دھماکے کی بھی پرزور مذمت کی گئی جس میں قرآن و حدیث پڑھنے والے معصوم طلبا کو نشانہ بنایا گیا۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔ کونسل نے بلوچستان کے نظام قضا کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ بلوچستان کے عوام کی خواہشات ومطالبات اور ان کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے پورے بلوچستان میں ایک ہی نظام یعنی ”قانون دستور العمل دیوانی ریاست قلات1952ئ“ نافذ کیا جائے اور تمام سرکاری اداروں بشمول عدالتوں میں اردو زبان کے نفاذ کو یقنی بنایا جائے۔ کونسل نے مجموعہ تعزیرات پاکستان (ترمیمی) بل 2020ءبابت دفعہ 375ریپ” پیش کردہ شازیہ مری رکن قومی اسمبلی، چند ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا۔ وزارت داخلہ کی جانب سے کونسل کو بھیجا گیا مجموعہ تعزیرات پاکستان (ترمیمی) بل 2019ئ، بابت سزائے موت پر قرار دیا گیا کہ بل میں کوئی امر خلاف شریعت نہیں۔ کونسل نے مقدس شخصیات بالخصوص انبیاءکرام، اہل بیت اطہار اور صحابہ کرام رضوانؓ کے بارے میں تحریری ، زبانی یا کسی بھی طرح کی توہین آمیز اور گستاخانہ لب ولہجہ اختیار کرنے کی مذمت کی۔ کونسل نے بین المسالک ارتباط اور حسن تعامل کے لائحہ عمل کا مسودہ جاری کیا۔ کونسل نے غیر مسلموں کو شراب کے پرمٹ کے اجراءکے متعلق آئین کے آرٹیکل 37-H میں مذہبی اغراض کے الفاظ میں حکومت کو مناسب ترمیم کی ہدایت کی تاکہ اقلیتوں کی دل آزاری نہ ہو اور قانون کے غلط استعمال کا سدباب ہو۔ کونسل نے کہا کہ بہائی کمیونٹی اپنی الگ مذہبی شناخت رکھتی ہے اور اس کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے باقی مذاہب کی طرح ان کے لئے بھی پیدائش و وفات سرٹیفکیٹس میں بہائی مذہب کا الگ خانہ رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے مسلم فیملی لاءترمیمی بل 2020ءبابت لازمی نکاح رجسٹریشن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی طرف سے آنے والے بل کا جائزہ لیا اور قرار دیا کہ نکاح رجسٹریشن کے معاملے کو عدالت کے ساتھ نتھی کرنا عوام کی مشکلات میں اضافہ کا سبب بنے گا، اس لئے سابقہ طریق کار کو بحال رکھا جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ جبری تبدیلی مذہب کا معاملہ زیر غور ہے۔ کونسل کے اراکین، سندھ اور پنجاب کے ان علاقوں کا دورہ کریں گے جہاں جبری تبدیلی مذہب کے واقعات رونما ہو رہے ہیں تاکہ زمینی حقائق کا جائزہ لے کر مناسب سفارشات پیش کی جا سکیں۔ ملک میں جعلی عاملوں اور جادو ٹونے کے فروغ پاتے کاروبار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کونسل نے جادوگری کے سدباب کے لئے ایک انسداد جادوگری مسودہ قانون کی منطوری دی جو قانون سازی کے لئے پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ نظام زکوة کو اسلام کی روح کے مطابق بنانے کے لئے کونسل نے جامع تجاویز کی منظوری دی جو کہ وزارت مذہبی امور کو بھیجی جائیں گی۔ ورثا کے بارے میں کونسل نے قرار دیا کہ ملازم کی طرف سے نامزد کردہ شخص ان امور مین جو شرعا ً ترکہ شمار ہوتے ہیں وصی کی حیثیت رکھتا ہے۔ دیگر معاملات میں متعلقہ ادارے یا حکومت کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔ کونسل نے شیریں مزاری کی طرف سے پیش کردہ گھریلو تشدد بل کا جائزہ لیا۔ کونسل نے قرار دیا کہ گھریلو تشدد اس وقت گھمبیر سماجی مسئلہ ہے جس کا سدباب ضروری ہے تاہم مذکورہ بل میں کچھ دفعات پر کونسل کو تحفظات ہیں۔ اس سلسلے میں جلد ہی ایک جامع متبادل مسودہ قانون کونسل کی طرف سے تیار کیا جائے گا۔ جان بچانے والی حرام اجزاءسے مرکب ادویات کا اگر متبادل موجود نہ ہو تو بوقت ضرورت استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وزارت مذہبی امور کی درخواست پر حج فنڈ اور نظام حج کے لئے جامع سفارشات کی منظوری دی گئی ہے۔