واشنگٹن۔4اپریل (اے پی پی):امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے کہ فرانسیسی رہنما میرین لی پین کو آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا جمہوریت نہیں، انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین کو ایک بہت ہی معمولی جرم میں سزا سنائی گئی ہے ۔
انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین کو ایک بہت ہی معمولی جرم میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں صدر کے عہدے کے لئے انتخاب لڑنے سے روکنا "جمہوریت نہیں ہے۔ نیوز میکس ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو میں امریکی نائب صدر نے کہا کہ فرانسیسی حکومت میرین لی پین کو جیل میں ڈال کر انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے، یہ جمہوریت نہیں ۔
انھوں نے کہا کہ میرین لی پین بعض سروے رپورٹس کے مطابق فرانس کے 2027 میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں مقبول ترین امیدوار تھیں اور انھیں ایک ناقابل یقین حد تک معمولی اور ایسے جرم میں سزا سنائی گئی جس کا ان کے عملے حتیٰ کہ خود میرین لی پین سے بھی کوئی تعلق نہیں۔
میرین لی پین کو فرانسیسی عدالت نے یورپی پارلیمنٹ کے اخراجات میں غبن کا مجرم قرار دیا تھا اور ان پر پانچ سال کے لئے عوامی عہدے میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی تھی ۔ دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میرین لی پین کی سزا کو یورپی لیفٹسٹوں کی طرف سے آزاد آواز کو خاموش کرنے اور اپنے سیاسی مخالف کو نشانہ بنانے کی کوشش قراردیا۔
انہوں نے اپنے پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر پوسٹ میں کہا کہ میں میرین لی پین کو نہیں جانتا لیکن میں اس کی تعریف کرتا ہوں کہ اس نے اتنے سالوں تک کتنی محنت کی، ان کو جس جرم پر سزا سنائی گئی میرے لئے وہ بک کیپنگ کی غلطی کی طرح ہے ۔ یہ سب فرانس اور عظیم فرانسیسی عوام کے لئے بہت برا ہے۔