فضائی معیار کی بہتر نگرانی اور قابل اعتبار ڈیٹا مرتب کرنے کے لئے جدید آلات سے استفادہ کیا جائے گا، وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کا پاک ایپا کے زیر اہتمام تربیتی سیشن سے خطاب

75
عالمی طاقتیں افغانستان میں خوراک کی کمی اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں،زرتاج گل

اسلام آباد۔11فروری (اے پی پی):وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے قدرتی ماحول کے تحفظ کے حوالے سے وژن، اس شعبہ میں ان کی دلچسپی اور فروغ کے لئے عملی اقدامات کی بدولت عوام میں وسیع پیمانے پر آگاہی پیدا ہوئی ہے، ماحولیاتی تحفظ کا ادارہ پاک ایپا محدود وسائل کے باوجود ماحولیات کے تحفظ کے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے کے کوشاں ہے، فضائی معیار کی بہتر نگرانی اور قابل اعتبار ڈیٹا مرتب کرنے کے لئے جدید آلات سے استفادہ کیا جائے گا، آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔ وہ جمعرات کو یہاں پاک ایپا کے زیر اہتمام ماحولیاتی اثرات کی تجزیاتی رپورٹ کی تیاری اور اس کی افادیت کے بارے میں دو روزہ تربیتی سیشن کے شرکاء سے خطاب کر رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو اپنی کاروباری سماجی زمہ داری پوری کرتے ہوئے پائیدار اور ماحول دوست ترقی پر توجہ دینی چاہئے تاکہ سماجی ترقی اور قدرتی ماحول کے تحفظ میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے، یہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کا حصہ ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارا صنعتی شعبہ ترقی یافتہ ممالک کی طرح بہت وسیع نہیں ہے، عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کا سبب بننے والی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن اس کے باوجود موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث رونما ہونے والی آفات سے سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے ممالک میں اس کا شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی ملک میں ماحولیات کے تحفظ، شہری ترقی اور پائیدار صنعتی نمو کے مقاصد حاصل کرنے کے سلسلے میں صنعت کے شعبہ اور پاک ایپا کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔ زرتاج گل نے کاروباری شعبے کے 20 مختلف اداروں کے نمائندوں کو ماحولیاتی اثرات کی تجزیاتی رپورٹ کی تیاری اور اہمیت کے بارے میں آگاہی دینے کے لئے ورکشاپ کے انعقاد کو سراہا اور کہا کہ تجارتی اور صنعتی شعبے کو ریگولیٹری اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے کیونکہ ان کا مقصد صنعتوں موزوں اور ماحول دوست طریقے اختیار کرنے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان کے ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے ویژن، اس شعبہ میں ان کی دلچسپی اور اس کے فروغ کے لئے عملی اقدامات کی بدولت عوام میں وسیع پیمانے پر آگاہی پیدا ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ اس حوالے سے وزیراعظم کا شمار صف اول کے پانچ عالمی رہنماؤں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ سے پلاسٹک بیگز پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا، اس مرتبہ ممنوعہ پلاسٹک بیگز بنانے اور بیچنے والوں کے علاوہ استعمال کرنے والوں کو بھی جرمانے عائد کئے جائیں گے۔

اس موقع پر پاک ایپا کی ڈائریکٹر جنرل فرزانہ الطاف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ماحولیات کے شعبہ کو اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تعاون سے وفاقی دارالحکومت میں ماحولیات کے تحفظ کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرانے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تربیتی سیشن صنعتی شعبے کے ساتھ رابطوں کے سلسلے کا حصہ ہے جس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کا تعاون بھی حاصل رہا ہے۔ اس موقع پر ورکشاپ کے شرکاء نے ماحولیاتی اثرات کی تجزیاتی رپورٹ کے بارے میں تربیت کا اہتمام کرنے پر پاک ایپا کا شکریہ ادا کیا۔