فلاحی ادارے فریضہ کے زیرانتظام مورگاہ میں واقع فریضہ سکول میں امتحانی نتائج اور یوم والدین کی تقریب کا انعقاد

158

اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):فلاحی ادارے فریضہ کے زیرانتظام راولپنڈی کے علاقے مورگاہ میں واقع فریضہ سکول میں امتحانی نتائج اور یوم والدین کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بچوں کی دلچسپ اور رنگارنگ پرفارمنس کے ساتھ ساتھ سکول میں امتحانات کے نتائج کا اعلان بھی کیا گیا اور نمایاں پوزیشنیں لینے والے بچوں میں اعزازی سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے۔

تقریب میں طلبہ اور ان کے والدین کے علاوہ شعبہ تعلیم سے وابستہ نمایاں شخصیات نے بھی شرکت کی۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ تعلیم کی پروفیسر ڈاکٹر افشاں ہما، نیشنل سکل یونیورسٹی میں شعبہ اسلامیات کے لیکچرار محمد یونس، انسانی حقوق کے معروف کارکن اور ادارہ استحکام شرکتی ترقی (ایس پی او)کے سابق سربراہ سلیم ملک اور یواین ڈی پی میں تعمیرنو کے شعبہ سے منسلک مشیر عثمان قاضی بھی اس تقریب کا حصہ تھے۔

اس موقع پر سکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین اور مہمانوں کے درمیان بچوں کی تعلیم کی اہمیت سے متعلق ایک مکالمے کا اہتمام بھی کیا گیا۔نیشنل سکل یونیورسٹی کے لیکچرار محمد یونس نے مکالمے میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ سحرش خان نے فریضہ سکول جیسا ادارہ قائم کر کے بہترین کم کیا ہے، یہ محض ایک ادارہ نہیں بلکہ ایک تحریک ہے جو ان پسماندہ طبقات کے لئے روشنی کا مینار ہے، ہمیں اس تحریک کا حصہ بن کر اس مقصد کو آگے بڑھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دین تعلیم کو ہر مرد و عورت پر فرض قرار دیتا ہے اور جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق روا نہیں رکھتا، مذہب کے نام پر گمراہ کن نظریات پیش کرنے والے درحقیقت تعلیم کے دشمن ہیں۔مکالمے کے دوران ڈاکٹر افشاں ہما نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں بعض لوگ آج بھی بچیوں کی تعلیم کو غیر ضروری سمجھتے ہیں یا اس پر پابندیاں عائد کرتے ہیں ۔یو این ڈی پی کے عثمان قاضی نے تعلیم کو فرضِ عین قرار دیا اور کہا کہ "فریضہ سکول” فرضِ کفایہ کے طور پر ایک اہم ذمہ داری نبھا رہا ہے۔

اپنی گفتگوکے دوران انہوں نے اپنی والدہ کی تعلیم کے لئے اپنے نانا اور نانی کی قربانیوں کا اور خود اپنے لئے اپنے والدین کی بے مثال جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ والدین کو چاہئے کہ وہ ہرطرح کی قربانی دے کر اپنے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں۔ تقریب میں شامل مولانا آصف حسین نے کہا کہ ہم سب اپنے بچوں کے لئے گھرتعمیر کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں جبکہ ہمیں سب سے پہلے اپنے بچوں کی بطور مفید فرد تعمیر کرنی چاہئے۔فریضہ سکول کی بانی سحرش سدوزئی نے اپنے مشن اور عزم کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خواب ایک ایسی نسل تیار کرنا ہے جو علم، قابلیت اور خود اعتمادی کے لحاظ سے معاشرے کی اشرافیہ کے برابر ہوتاکہ غربت ان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے اور وہ خود کو معاشرے میں ایک لازمی عنصر کے طور پر منوا سکیں۔

نیشنل سکل یونیورسٹی کے لیکچرار محمد یونس نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ یہ تقریب محض ایک تعلیمی تقریب نہیں بلکہ ایک تحریک کی ابتدا ء ہے، فریضہ سکول کی یہ کوشش صرف تعلیم کی ہی نہیں بلکہ معاشرتی انصاف اور احساس کے خواب کی تعبیر ہے، ہم سب پر لازم ہے کہ اس مشن کی کامیابی کے لئے اپنی توانائیاں اور وسائل فراہم کریں۔تقریب کے دیگر مہمانوں میں فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے شعبہ فائن آرٹس کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹر میمونہ خان ، نیشنل کالج آف آرٹس راولپنڈی کی لیکچرار مس ماہم عمران ، الصراط فاؤنڈیشن کے نمائندے محمد طیب اور ینگ مائنڈ ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد سمیع اللہ بھی شامل تھے۔واضح رہے کہ فریضہ سکول گھریلو ملازماؤں کے بچوں کے لئے ایک ایساغیر رسمی تعلیمی ادارہ ہے جو ان بچوں اور بچیوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کر رہا ہے جو غربت اور دیگر وجوہات کے سبب رسمی تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہیں چوتھی جماعت کے درجے تک اعلی بنیادی تعلیم وتربیت مہیا کی جاتی ہےاور بعد ازاں ان بچوں کو مزید تعلیم کے لئے علاقے کے مقامی سرکاری سکول میں داخل کرادیا جاتا ہے۔اس ادارے کا مقصد سکول جانے کی عمر کے بچوں کے لئے یہ یقینی بنانا ہے کہ وہ سکول میں داخل ہوں۔